Sep ۲۱, ۲۰۲۱ ۰۰:۲۲ Asia/Tehran
  • امریکیوں کو شام سے بھاگنا ہوگا ، ایران سے  شنگھائي تنظیم کو مضبوطی ملی، جنرل رحیم صفوی

قائد انقلاب اسلامی کے مشیر نے کہا ہے کہ امریکی شام میں نہیں رہ سکتے اور انہیں بھاگنا ہوگا جبکہ وہ خلیج فارس اور مغربی ایشیا سے بھی بھاگنے پر مجبور ہیں ۔

          جنرل سید یحیی رحیم صفوی نے دوشنبہ کو ایک تقریب میں کہا کہ ایران کی عظیم اور درخشاں ماضي رکھنے والی قوم  کو اسلامی ایران کی ثقافت اور تمدن کی تشکیل کے لئے اگلے پچاس برسوں تک کے لئے ولی فقیہ کی قیادت کی ضرورت ہے ۔

          انہوں استقامتی محاذ کی تشکیل میں اسلامی انقلاب اور اس کے بانی اور رہنماؤں کے کردار کا ذکر کیا اور آٹھ سالہ مقدس دفاع کے ثمرات پر روشنی ڈالی ۔

          جنرل یحیی رحیم صفوی نے کہاکہ ایران کی نئي حکومت کی خارجہ پالیسی کے شعبے میں کارروائیاں ، ایران کے پندرہ پڑوسی ملکوں سے تعلقات  ، مشرق پر نظر اور شنگھائی تعاون تنظیم میں مستقل رکنیت، امید افزا اور قابل فخر صورت حال ہے ۔

          جنرل یحیی رحیم صفوی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکی ، روس ، چین اور شمالی کوریا کی جانب سے دوطرفہ چیلنجوں کا سامنا کر رہے ہيں ، کہا کہ مغربی ایشغیا کی سب سے بڑی طاقت کی شکل میں ایران ، شنگھائي تعاون تنظیم سے ،  مشترکہ مفادات ، خطروں اور دشمن کی بناء پر جڑا ہے اور یقینا اس تنظیم کے اراکین کے ساتھ ہمارے مشترکہ مفادات بھی ہيں ۔

جنرل صفوی نے کہا کہ خدا کے فضل و کرم سے ایک مشرقی یا ایشیائي طاقت ، امریکی قیادت میں مغربی طاقتوں کے سامنے کھڑی ہوگی اور یہ کام بس اگلے کچھ عشروں میں ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایشیا اگلے کچھ عشروں میں دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت بن جائے گا اور یہ ایک ایسی حقیقت ہے جس سے کوئي انکار نہيں کر سکتا ۔

          انہوں نے ایران کی بڑھتی طاقت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کو مجبورا ایران کی طاقت کو تسلیم کرنا ہوگا اور امریکیوں کو افغانستان کی طرح جلد ہی مجبور ہوکر شام سے بھی بھاگنا پڑے گا ۔

          جنرل صفوی نے کہا کہ کئی برس پہلے میں نے کہا کہ امریکی ، افغانستان میں ٹھہر نہیں پائیں گے اور آج بھی ہم سب کو معلوم ہے کہ امریکی شام میں نہیں رہ پائيں گے اور وہاں سے بھی انہيں بھاگنا ہوگا ۔

 

ہمارا فیس بک پیج لائک کریں 

ہمیں انسٹاگرام پر فالو کریں 

ہمیں ٹویٹر پر فالو کريں

 

 

ٹیگس