Sep ۲۲, ۲۰۲۱ ۱۶:۲۳ Asia/Tehran
  • مقدس ہفتہ دفاع کا آغاز

اسلامی جمہوریہ ایران میں آج سے ہفتہ دفاع مقدس کا آغاز ہوگیا ہے اور کورونا ایس او پیز کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں تقریبات جاری ہیں۔ 22 ستمبر 1980 کو عراق کی بعثی حکومت نے منظم سازش کے تحت اسلامی جمہوری نظام کا تختہ الٹنے کے لئے ایران کے خلاف بھرپور جنگ شروع کردی جس کا ایرانی جانبازوں نے مکمل دفاع کرکے نئی رزمیہ تاریخ رقم کی۔

 عراق کی بعثی حکومت کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف مسلط کردہ جنگ اور ایرانی جیالوں کی جانب سے اس کے دفاع کی مناسبت سے بائیس ستمبر سے اٹھائیس ستمبر تک کے ایام کو ہفتہ دفاع مقدس کا عنوان دیا گیا ہے جو ہر سال منایا جاتا ہے۔

 بائیس ستمبر انیس سو اسی کو عراق کے معدوم ڈکٹیٹر صدام نے امریکہ اور دیگر سامراجی طاقتوں کی ایماء پر پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت ایران کے اسلامی جمہوری نظام کو ختم کرنے کے لئے ایرانی عوام کے خلاف بھرپور جنگ شروع کی۔ عراق کے معدوم ڈکٹیٹر صدام نےعراقی ٹیلی ویژن کے کیمروں کے سامنے آکرایران اور عراق کے درمیان انیس سو پچھتر میں ہونے والے الجزائر معاہدے کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں اور ایران کے خلاف جنگ کا اعلان کردیا۔

 ایران کے خلاف ایک غیر مساوی جنگ ایسے عالم میں شروع کی گئی جب وہ عالمی استکبار بالخصوص امریکہ کے شدید دباؤ میں تھا اور ملک کے اندر بھی مغربی و مشرقی بلاک سے وابستہ گروہوں نے بھی پروپیگنڈہ مہم ، ہنگامہ آرائی اور تشدد آمیز کارروائیاں شروع کرکے اسلامی نظام کو کمزور کرنے کی کوششیں کردیں۔ جبکہ انقلاب آنے کے نتیجے میں سیکورٹی فورسز اور فوج بھی ابھی خود کو پوری طرح منظم نہیں کرسکی تھی۔

امریکہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کو جھکانے اور گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لئے تمام سیاسی، فوجی، اقتصادی اور دیگر میدانوں میں عراق کی بعثی حکومت کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ حمایت کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کردیا اور جنگ مسلط کرادی۔

لیکن ایران کے غیور عوام نے مقدس دفاع کے دوران اپنی سرزمین ، خود مختاری اور دینی و قومی تشخص کا پوری دلیری اور بے جگری کے ساتھ دفاع کیا اور مشرقی و مغربی بلاک کے مقابلے میں شاندار کامیابی حاصل کی۔

اس درمیان  ہفتہ دفاع مقدس کے آغاز کے ساتھ ہی بدھ کی صبح ایران کی رضاکار فورس بسیج کے فوجی دستوں نے خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں اپنی فلوٹنگ یونٹ پریڈ کا آغاز کردیا۔

 سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اوربسیج کے زیرانتظام  منعقد ہونے والی ان عظیم مشقوں میں بوٹ اور تیز رفتار جنگی کشتیوں کے یونٹ میں  چھے سو پچاس فلوٹنگ بوٹ حصہ لے رہے ہیں کہ جس سے آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران مجاہدین کی جانفشانیوں کی یاد تازہ ہوگئی ہے۔

 ان مشقوں اورپروگراموں کا آغاز صوبہ ہرمزگان کی شہید حقانی بندرگاہ پر ہوا ہے اور اس کے ساتھ ہی پارسیان ، بندرلنگہ ، میناب ، جاسک ، قشم اور کیش کے ساحلوں پربھی تربیت یافتہ دستوں کے پروگرام انجام پا رہے ہیں۔ جس سے پوری طرح دفاع مقدس کے دور کی یاد تازہ ہوگئی۔

 اس پروگرام میں صوبہ ہرمزگان کے گورنر، سپاہ پاسداران انقلاب کی بحریہ کے کمانڈر ، سپاہ پاسداران انقلاب کی بحریہ کے فرسٹ زون کے کمانڈر ، بحریہ کا رضاکار یونٹ ، سپاہ امام سجاد (ع) ہرمزگان کے کمانڈر اور بعض  دیگر سیاسی و عسکری عہدیدار بھی موجود تھے۔

 

ٹیگس