ایران اپنی پچاس فیصد بجلی کو ایٹمی توانائی کے ذریعے حاصل کرنے کی جانب گامزن
ایران اپنی ضرورت کی پچاس فی صد بجلی ایٹمی توانائی کے ذریعے پورا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔یہ بات ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ محمد اسلامی نے روسی خبررساں ایجنسی اسپوتنک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔
محمد اسلامی نے بڑے واضح الفاظ میں کہا کہ ایران یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا لیکن ایٹمی ہتھیار ہرگز نہیں بنائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ملکی ضرورت کی پچاس فیصد بجلی ایٹمی توانائی کے ذریعے پورا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے اور اس مقصد کے لیے ہم نئے ایٹمی بجلی گھر تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔
ایران کے محکمۂ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے کہا کہ مغربی ممالک نہیں چاہتے کہ دیگر ملکوں کو ایٹمی ٹکنالوجی تک رسائی حاصل ہو، بلکہ وہ اس شعبے میں ہونے والی ترقی و پیشرفت پر اپنی اجارہ داری قائم رکھنا چاہتے ہیں۔
محمد اسلامی نے کہا کہ ایران، قدرتی ذخائر اور افرادی قوت کے لحاظ سے ایک دولت مند ملک ہے اور یہی وجہ ہے کہ تہران از خود ایٹمی ٹکنالوجی کو ترقی دینے اور اس میدان میں تربیتی مراکز کے قیام میں کامیاب رہا ہے۔