ایران کے ایٹمی پروگرام میں پیشرفت ہوئی: آئی اے ای اے کا اعلان
ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی نے ایک رپورٹ میں ایران کے ایٹمی پروگرام میں ہونے والی نئی پیشرفت کی طرف اشارہ کیا ہے۔
رویٹرز نے رپورٹ دی ہے کہ آئی اے ای اے کی رپورٹ کے مطابق ایران نے بیس فیصد افزودہ یورینیم کو ایک سینٹری فیوج مشین میں ڈالا ہے اور یہ سینٹری فیوج مشین ان مشینوں سے ہٹ کر ہیں جو نطنز میں یورینیم کو ساٹھ فیصد افزودہ کرنے میں استعمال ہو رہی ہیں۔
ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کا کہنا ہے کہ ایران نے گذشتہ ہفتے آئی اے ای اے کو باخبر کیا ہے کہ عارضی طور پر بیس فیصد تک افزودہ یورینیم کو ایک الگ مشین میں ڈالا گیا ہے اور یہ کام کسی پیداوار کے بغیر انجام دیا گیا ہے جس کے بعد ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی نے کہا ہے کہ ایران میں ایک SIR-6 قسم کی سینٹری فیوج مشین میں بیس فیصد تک افزودہ یورینیم کو ڈالا گیا ہے جس کی پیداوار کو ابھی جمع نہیں کیا گیا ہے اور درحقیقت یہ ایک ٹیسٹ ہے جو انجام دیا گیا ہے۔
ایران نے دو سال قبل بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی اور معاہدے کے یورپی ارکان کی جانب سے اپنے وعدوں پر عمل درآمد میں لیت و لعل سے کام لئے جانے کے بعد ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کی نگرانی میں کچھ اقدامات کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ پانچ جنوری دو ہزار بیس کو ایران نے ایک بیان میں پانچویں اور آخری اقدام کے طور پر ایٹمی معاہدے کے تحت کئے جانے والے اپنے رضاکارانہ وعدوں سے پسپائی کا عمل شروع کیا جس کے مطابق تہران اپنی کاروائیوں میں یورینیم کی افزودگی سے متعلق کسی بندش کا پابند نہیں ہو گا اور اس کے بعد سے اپنا جوہری پروگرام اپنی تکنیکی ضروریات کی بنیادوں پر آگے بڑھتا رہے گا جبکہ آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون بھی معمول کے مطابق جاری رہے گا۔
تئیس فروری دو ہزار اکیس کو بھی ایران نے ایٹمی معاہدے کی شق نمبر چھے کے تحت اور ایرانی قوم کے مفادات کے تحفظ کی غرض سے سیف گارڈ سسٹم سے ہٹ کر نگرانی اور ایڈیشنل پروٹوکول پر عمل کرنا بند کر دیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ اعلان کیا ہے کہ پابندیوں کے خاتمے اور ایٹمی معاہدے کے تمام رکن ملکوں کی جانب سے اپنے وعدوں پر عمل کئے جانے کی صورت میں ایران بھی دوبارہ اپنے وعدوں پر عمل کرنا شروع کردے گا۔
ایران کے بارے میں ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کی جانب سے یہ رپورٹ ایسی حالت میں جاری کی گئی ہے کہ سیاسی امور میں ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری، یورپی یونین کے حکام سے ایٹمی معاہدے کے بارے میں مذاکرات کے لئے برسلز کے لئے روانہ ہو گئے ہیں اور بدھ کو یورپی یونین کے خارجہ امور کے نائب سربراہ انریکے مورا سے ملاقات کرنے والے ہیں۔