Oct ۲۸, ۲۰۲۱ ۰۹:۰۷ Asia/Tehran
  • انسانی حقوق کی دھجیاں اڑانے والے، خود انسانی حقوق کے دعوے دار نہیں ہو سکتے: ایران

اسلامی جمہوریہ ایران کے انسانی حقوق کمیشن نے انسانی حقوق کے سلسلے میں اقوام متحدہ متحدہ کے خصوصی رپورٹر جاوید رحمان کی رپورٹ کو غیر منصفانہ اور سیاسی قرار دے کر مسترد کر دیا۔

اطلاعات کے مطابق ایران کے انسانی حقوق کمیشن نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے رپورٹر جاوید رحمان کی رپورٹ حقائق سے دور، غیر منصفانہ، غیر پیشہ ورانہ اور سیاسی محرکات کی حامل ہے جسے مسترد کرنے کے ساتھ ساتھ اسکی مذمت کی جاتی ہے۔

ایران نے اقوام متحدہ کی جانب سے انسانی حقوق کے سلسلے میں ایران سے ایک رپورٹر کو مخصوص کئے جانے کو انسانی حقوق کی دھجیاں اڑانے والے کینیڈا جیسے مغربی ممالک کا ایک سازشی منصوبہ قرار دیا ہے۔ بیان میں آیا ہے کہ اقوام متحدہ کا یہ اقدام غیر منصفانہ اور سیاسی محرکات کا حامل ہے۔

ایران کے انسانی حقوق کمیشن کے بیان میں آیا ہے کہ وہ مغربی ممالک جن کا نامہ اعمال انسانی حقوق کے سلسلے میں بالکل سیاہ ہے اور انہوں نے ایران پر مسلط شدہ آٹھ سالہ جنگ کے دوران صدام حکومت کو انواع و اقسام کے ہتھیار، آلات حرب اور حتیٰ کیمیائی ہتھیار فراہم کئے اور اُس کی بھرپور مالی مدد کی، یا پھر کینیڈا کہ جس نے مظلومیت کے عالم میں قتل ہو جانے والے ہزاروں معصوم بچوں کو اجتماعی قبروں میں دفن کر دیا، ایسے ممالک انسانی حقوق کے دعویدار نہیں ہو سکتے۔

بیان میں مزید آیا ہے کہ ایران دہشتگردی کے خطرات کے مقابلے میں اپنے عوام کے دفاع کو اپنا اولیں فرض سمجھتا ہے ۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عوام بالخصوص بیماروں، بچوں اور خواتین کی زندگی کو متاثر کرنے والے امریکہ کے غیر قانونی، غیر انسانی اور یک طرفہ اقدامات اور پابندیوں کو انسانی حقوق کی رپورٹ میں نظر انداز کیا جانا، خود انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور نہایت افسوسناک ہے۔

 

ٹیگس