Nov ۰۱, ۲۰۲۱ ۱۵:۴۰ Asia/Tehran
  • ایران اور امریکہ کے مابین کوئی رابطہ نہیں ہوا، یورپی ممالک نے وعدے اور دعوے کئے، عمل نہیں: ترجمان وزارت خارجہ

اسلامی جمہوریہ ایران نے تہران اور واشنگٹن کے درمیان کسی بھی قسم کے دائرے میں رابطہ برقرار ہونے کی خبروں کو سختی کے ساتھ مسترد کر دیا ہے۔

ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان  سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان ایک زمانے سے کسی بھی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔

پیر کے روز ایک پریس کانفرس میں ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے تہران اور واشنگٹن کے درمیان کسی بھی قسم کے دائرے میں رابطہ برقرار ہونے کی سختی کے ساتھ تردید کی.  انھوں نے کہا کہ ہمارا موقف مکمل طور پر واضح ہے اور وہ یہ کہ امریکہ نے اقوام متحدہ کی قرارداد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی کی ہے، وہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے غیر قانونی اور یکطرفہ طور پر علیحدہ ہوا ہے، اس نے اس معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے، یہاں تک کہ ایرانی قوم کے خلاف غیر قانونی اور انتہائی ظالمانہ پابندیاں عائد کی ہیں، جب تک یہ حقائق تبدیل نہیں ہوں گے امریکہ کے ساتھ کسی بھی طرح کا کوئی رابطہ برقرار نہیں ہو سکتا۔

ایران کے ترجمان وزارت خارجہ کا یہ بیان مغربی ذرائع ابلاغ کے اُس دعوے کے بعد سامنے آیا جس میں کہا گیا تھا کہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں واشنگٹن تہران دو طرفہ مذاکرات سے متعلق امریکہ کی جانب سے ایران کو تجویز پیش کی گئی ہے۔

سعید خطیب زادہ نے جامع ایٹمی معاہدے کے حوال سے یورپی کردار پر بھی کڑی نکتہ چیننی کی اور کہا کہ یورپی یونین کو میدان عمل میں اترنا اور فعال ہونا پڑے گا۔ انھوں نے تین یورپی فریقوں کے بیان کے بارے میں کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے غیر قانونی اور یکطرفہ طور پر امریکہ کے علیحدہ ہونے کے بعد ان ہی یورپی ملکوں یعنی برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے کچھ وعدے کئے تھے اور ان پر بھی ان ملکوں نے کوئی عمل نہیں کیا۔

 ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران نے شریعت اسلام اور رہبر انقلاب اسلامی کے فتوے کے مطابق کبھی ایٹمی ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کی اور ایران کی دفاعی حکمت عملی میں بھی ایٹمی ہتھیاروں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ تہران، پوری دنیا سے ایٹمی ہتھیار ختم کئے جانے اور اس سلسلے میں مکمل اتفاق رائے کا خواہاں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ دنیا کا واحد ملک ہے جس نے ایٹمی ہتھیار استعمال کر کے بے شرمی کے ساتھ غیر انسانی  اور وحشیانہ ترین جرم کا ارتکاب کیا ہے اور اسے ایک نہ ایک دن ایٹمی ترک اسلحے کا عمل قبول کرنا ہی ہو گا۔

انھوں نے اسی طرح جنوبی کوریا کی جانب سے ایران کی روکی ہوئی رقوم واپس کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ جنوبی کوریا کو ایرانی رقوم کو واپس کرنا ہو گا اور اگرچہ اس سلسلے میں کچھ کوششیں بروئے لار لائی گئی ہیں تاہم وہ بالکل ناکافی ہیں۔

 

ٹیگس