Jul ۲۱, ۲۰۲۵ ۰۸:۳۰ Asia/Tehran
  • یورپی ٹرائیکا کو اسنیپ بیک مکانیزم کو فعال کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں؛ ایرانی وزیرخارجہ

وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے سن 2015 میں ہونے والے ایٹمی معاہدے کی یورپ کی جانب سے خلاف ورزی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یورپی ٹرائیکا کو اس بات کی اجازت ہی نہیں ہونی چاہیے کہ اس معاہدے کے مطابق کوئی فیصلہ کرے جس کے وہ کبھی پابند ہی نہیں رہے ہیں۔

سحرنیوز/ایران: ایران کے وزیر خارجہ عراقچی نے اتوار کی رات ایک ایکس پوسٹ میں بتایا کہ انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش، سلامتی کونسل کے سربراہ اور یورپی یونین کی نمائندہ کایا کالاس کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایٹمی معاہدے کی کبھی پابندی کی ہی نہیں جو اب اس کی بنیاد پر ایران کے ایٹمی پروگرام کا معاملہ سلامتی کونسل میں لانا چاہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانونی، سیاسی اور اخلاقی لحاظ سے ان ممالک کو اسنیپ بیک مکانیزم کو فعال کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی ٹرائیکا نے اپنے اقدامات اور بیانات اور اسی طرح سیاسی اور مادی طریقے سے امریکہ اور صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت کی حمایت بھی کی جو کہ ایٹمی معاہدے کے اصولوں کی کھلے عام نفی ہوتی ہے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ یہ تین ممالک مسلسل اور طویل عرصے سے جے سی پی او اے کی خلاف ورزی کرتے آرہے ہیں، لہذا ایٹمی معاہدے میں ان کی شمولیت پر سوالیہ نشان اٹھ چکا ہے۔ وزیر خارجہ عراقچی نے کہا کہ ان تمام نکات کے پیش نظر سلامتی کونسل میں منسوخ شدہ قراردادوں کو بحال کرنے کی، کوئی قانونی حیثیت پائی نہیں جاتی۔

ٹیگس