امیر عبداللہیان اور بورل کی گفتگو، دونوں نے ویانا مذاکرات کے ماحول کو مثبت قرار دیا
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور یورپی یونین کے خارجہ امور کے انچارج جوزف بوریل نے ٹیلیفونی گفتگو میں پابندیوں کی منسوخی سے متعلق ویانا مذاکرات کے ماحول کو مثبت قرار دیا ہے۔
جمعے کے روز ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور یورپی یونین کے خارجہ امور کے انچارج جوزپ بورل نے ٹیلیفون پر ہونے والی گفتگو میں ویانا مذاکرات کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا۔
ویانا مذاکرات کے کوآرڈینیٹر نے ویانا میں مفاہمت کے حصول کے لئے جرمنی، چین، روس، فرانس، برطانیہ اور خاص طور سے اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کو اہم قرار دیا اور کہا کہ انریکہ مورے کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ ایرانی اور دیگر مذاکراتکار وفود کے درمیان مفاہمت کے حصول کے لئے بھرپور تعمیری تعاون کیا جائے۔
اس ٹیلیفونی گفتگو میں ایران کے وزیر خارجہ نے بھی مذاکرات کے عمل کو بہتر، تاہم سست روی کا شکار قرار دیا اور کہا کہ ایرانی وفد نیک نیتی، ضروری اختیارات کے ساتھ پیشرفت اور ماحول کو مثبت و سازگار بنانے کے لئے جدت عمل کے ہمراہ نہایت سرگرم عمل ہے۔
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ امریکہ کی خلاف ورزی اور تین یورپی ملکوں کی جانب سے وعدوں پر عمل نہ کئے جانے کے باوجود ایران نیک نیتی کے ساتھ ویانا مذاکرات میں شامل ہوا ہے اور مغرب کو بھی غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کو ختم کرانے کے لئے اپنی جدت عمل کو بروئے لانا ہو گا اور اسے ایرانی قوم کے مفادات کے خلاف ماضی کے اپنے نعروں کو ختم کرنا ہو گا۔
انھوں نے کہا کہ اچھا سمجھوتہ دسترس میں ہے تاہم اس سمجھوتے کے حصول کے لئے بعض فریقوں کے رویے میں تعاون کی سمت تبدیلی کی اشد ضرورت ہے۔