شہید جنرل قاسم سلیمانی کی دوسری برسی کے موقع پر ایران کی وزارت خارجہ کا بیان
ایران کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ لیفٹننٹ جنرل شہید جنرل قاسم سلیمانی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی اصولی پالیسیوں کے مطابق ہمیشہ علاقائی و عالمی سطح پر امن و استحکام کے قیام میں مدد فراہم کرنے کا کردار ادا کیا۔
ایران کی وزارت خارجہ نے, سردار محاذ استقامت، سپاہ قدس کے کمانڈر، شہید جنرل قاسم سلیمانی کی دوسری برسی کی مناسبت سے ایک بیان جاری کیا ہے ۔ ایرانی وزرات خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کا جھوٹا دعوی اور ایسا گھناؤنا اور مجرمانہ اقدام عمل میں لاتے ہوئے جو بین الاقوامی قوانین و اصول کے منافی ہے میزبان ملک عراق میں ایران کی ایک اعلی ترین شخصیت جنرل قاسم سلیمانی کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا تھا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے عالمی ہیرو کی حیثیت سے جنرل قاسم سلیمانی کو امریکہ کے اس وقت کے حکام نے اعلانیہ طور پر دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بناکر اس بات کو ثابت کیا ہے کہ امریکہ دہشت گردی کا حامی ہے اور دہشت گردی کی مخالفت میں اس کے سارے دعوے جھوٹے ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی اور جنرل ابو مہدی المہندس کی شہادت نے نہ صرف یہ کہ استقامتی محاذ کو درخشاں بنا دیا بلکہ ان کی شہادت ایک جانب ایران میں وسیع پیمانے پر اتحاد و یکجہتی کا باعث بنی اور دوسری جانب اس شہادت نے استقات و مزاحمت کے جذبے کو اور زیادہ مستحکم بنا دیا۔بلا شبہ جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے سے متعلق امریکی حکام کا مجرمانہ اقدام دہشت گردی کا مکمل مصداق ہے جسے امریکہ کی اس وقت کی حکومت نے منظم سازش کے تحت انجام دیا اور امریکہ آج بھی اپنی اس کرتوت کا ذمہ دار ہے اور وائٹ ہاؤس کو جواب دینا ہو گا۔
دریں اثنا عراقیوں نے سوشل میڈیا پر شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید جنرل ابو مہدی المہندس کی دوسری برسی کی مناسبت سے ان دونوں شخصیات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے لوگوں سے ان کی یاد میں منعقدہ پروگرام میں بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا کے عراقی صارفین نے اپنے سوشل میڈیا پیج کو ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر شہید جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر شہید جنرل ابو مہدی المہندس کی تصاویر سے مزین کیا ہے۔ سوشل میڈیا کے عراقی صارفین نے دونوں شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عوام سے ہفتے کے روز بغداد کے الجادریہ علاقے میں ملین مارچ میں وسیع پیمانے پر شرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔
عراقی صارفین نے "ہم قاسم ہیں' کا ہیشٹیگ بھی ٹرینڈ کیا ہے۔عراقی صارفین نے ”موعدنا السبت بالجادریہ“ یعنی ہم سنیچر کو جادریہ میں ملیں گے ، کا ہیشٹیگ بھی ٹرینڈ کیا ہے ۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس 3 جنوری 2020 کو امریکی دہشتگرد فوج نے ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم سے ایران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر، جنرل قاسم سلیمانی اور عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس کو ان کے 8 ساتھیوں کے ہمراہ فضائی حملہ کر کے شہید کر دیا تھا۔ جبکہ شہید قاسم سلیمانی حکومت عراق کی باضابطہ دعوت پر بغداد پہنچے تھے اور وہ حکومت عراق کے مہمان تھے۔