Dec ۳۱, ۲۰۲۱ ۲۲:۴۹ Asia/Tehran
  • امریکا کمزور ہوا ہے، مزاحمتی گروہوں کو بالا دستی حاصل ہے: سید رئیسی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کا کہنا ہے کہ حزب اللہ اور مزاحمتی گروہوں کو اس وقت علاقے میں بالا دستی حاصل ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے قم میں شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات میں شام، عراق اور افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کی جانب اشارہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ موجود وقت میں امریکا ماضی کی بہ نسبت زیادہ کمزور ہو چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے میں علاقے میں حزب اللہ اور فلسطینی گروہوں کے ہاتھ بہت مضبوط ہو چکے ہیں اور ان کو بالا دستی حاصل ہے۔

صدر ایران نے کہا کہ شہداء نے علاقے کی سیکورٹی کو یقینی بنا دیا ہے۔ صدر ابراہیم رئیسی نے علاقے میں حیدریون، زینبیوں اور فاطمیوں بریگیڈ کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان مزاحمت کاروں کی قربانیوں اور ان کی کوششوں نے علاقے کو محفوظ بنا دیا ہے۔

صدر ایران نے کہا کہ ان شہداء نے تکفیر دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور انہیں شکست دے دی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جو امن قائم ہے وہ ان شہداء کی مرہون منت ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ دشمن اپنی حرکتوں سے باز نہيں آ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش کے دہشت گردوں کو شام سے افغانستان بھیجا جا رہا ہے۔

صدر ایران سید ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ داعش کو صیہونیوں نے وجود بخشا ہے اور وہ علاقے میں صیہونیوں کی پالیسیوں کو نافذ کرتے ہيں۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش مسلمانوں کی مساجد پر حملے کرتا ہے اور اسلام کے نام پر خونریزی کرتا ہے، یہ اقدامات در حقیقت صیہونیوں کے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے افغانستان کی صورتحال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کی سیکورٹی کو ہم ایران کی سیکورٹی سمجھتے ہیں۔ ایران اور افغانستان کے درمیان تاریخی تعلقات ہیں اور دونوں قوموں کے درمیان طویل عرصے سے باہمی تعلقات ہیں۔

انہوں نےامید ظاہر کی کہ افغانستان میں ایسی حکومت بنے جس سے اس ملک کے عوام کو یہ محسوس ہو کہ یہ حکومت سبھی کے لئے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تقریبا 40 لاکھ افغانی ایران میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر ایران نے اسی طرح متعدد مراجع کرام سے بھی ملاقات کی۔ 

ٹیگس