Jan ۰۷, ۲۰۲۲ ۰۹:۰۷ Asia/Tehran
  • ویانا مذاکرات صحیح سمت کی جانب گامزن: حسین امیرعبداللہیان

ایران کے وزیر خارجہ نے ناروے کی وزیر خارجہ کے ساتھ ویانا جوہری مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل رات ناروے کی وزیر خارجہ آنکین ہویتفلد کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو میں دو طرفہ تعلقات اور اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر بات چیت کرتے ہوئے ایران اور گروپ 1+4 کے درمیان ویانا میں جاری مذاکرات کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر مقابل فریق اپنے وعدوں پر عمل کریں تو ایران بھی اپنے اقدامات پر نظر ثانی کرے گا۔

حسین امیر عبداللہیان نے ناروے کے عوام اور حکومت کو نئے سال کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ناروے کی رکنیت کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر مشاورت کو مضبوط بنانے کی توقع ظاہر کی۔

ایران کے وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کی اعلیٰ اقتصادی اور تکنیکی صلاحیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تعاون کو مضبوط بنانے کی امید ظاہر کی۔

انہوں نے یمن اور افغانستان کے نازک حالات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شدید سردی کی وجہ سے روزانہ 5 ہزار افغان مرد، عورتیں اور بچے ایرانی سرحدوں میں داخل ہوتے ہیں جس سے ایران میں داخل ہونے والے افغان مہاجرین کی تعداد گزشتہ چار مہینے کے دوران میں تقریباً 8 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔.انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان پناہ گزینوں کو خدمات فراہم کرنے کے خواہاں ہیں جو افغانستان کی سرحدوں میں ہیں اور اگر ناروے کی حکومت مہاجرین کو انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے تو ہم یہ امداد ہوائی اور زمینی راستے سے ان تک پہنچانے کے لیے تیار ہیں۔

حسین امیر عبداللہیان نے یمن اور افغانستان کے موضوع پر ناروے کے ساتھ مشاورت جاری رکھنے کے لیے اسلامی جمہوریہ کی آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے ایک جامع حکومت کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیا جس میں افغانستان کی تمام اقوام شامل ہوں ۔

اس ٹیلی فونی گفتگو میں ناروے کی وزیر خارجہ  آنکین ہویتفلد نے بھی افغان مہاجرین کی مدد کے لیے ایران کی ذمہ دارانہ کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف ہمیں بلکہ پوری عالمی برادری کو افغان عوام کے لیے آپ کی انسانی امداد کے لیے شکر گزار ہونا چاہیے ۔

انہوں نے یمن اور افغانستان کے بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جون میں ہم اوسلو میں ایک اجلاس منعقد کریں گے جس میں یمن اور افغانستان کے بحران پر گفتگو کی جائے گی اور میں آپ کو اس اجلاس میں شرکت کی دعوت دیتی ہوں ۔

انہوں نے ویانا مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ویانا مذاکرات پر ہماری قریب سے نظر ہے اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ ایران کے تعمیری تعاون سے آگاہ ہیں ۔ انہوں نے دونوں فریقوں کے درمیان ویانا مذاکرات کے ایک اچھے معاہدے پر منتج ہونے کی امید کا بھی اظہار کیا۔

ٹیگس