طالبان کے وزیر خارجہ تہران میں، ایران نے اپنے موقف کو دہرایا
طالبان کی عبوری حکومت کے وزیر خارجہ مختلف مسائل پر ایرانی حکام سے گفتگو کے لئے تہران آئے ہوئے ہیں۔
امیر خان متقی کی قیادت میں طالبان کا وفد تہران پہنچا ہے۔ یہ وفد ایرانی عہدیدراوں سے دونوں ملکوں کے مابین تعاون اور اقتصادی مسائل پر گفتگو کرے گا۔
طالبان کی وزارت خارجہ کے ترجمان عبد القہار بلخی نے سنیچر کو ٹویٹ کے ذریعہ بتایا کہ امیر خان متقی تہران دورے پر ایرانی عہدیداروں سے سیاسی، اقتصادی، ٹرانزٹ اور افغان مہاجروں کے مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔
طالبان کے اعلی عہدیداروں کا تہران دورہ ایسی حالت میں انجام پا رہا ہے کہ ایران شروع سے طالبان سے کہتا آیا ہے کہ وہ خود کو تسلیم کرانے کے لئے افغانستان میں سبھی قوموں و فرقوں کی نمائندگی کرنے والی ایک وسیع البنیاد جامع حکومت قائم کریں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے طالبان کی حکومت کے بارے میں کہا: ایران اور ہمسایہ ملک جس بات پر سب سے زیادہ تاکید کر رہے ہیں وہ افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت کا قیام ہے جس میں سبھی قوموں و فرقوں کی نمائندگی ہو۔
انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ افغانستان کا مستقبل اس ملک کے عوام کے ارادے سے محقق ہوگا، کہا کہ پوری افغان عوام کے تعلق سے اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی واضح ہے۔