Jan ۱۰, ۲۰۲۲ ۰۸:۰۸ Asia/Tehran
  • ہم ویانا مذاکرات کا برسوں تک نظارہ نہیں کر سکتے، پابندیاں غیر مؤثر بنانے کے لئے کوشاں ہیں: وزیر خارجہ ایران

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہم ویانا مذاکرات کی غیر یقینی صورت حال کا برسوں تک بیٹھ کر نظارہ نہیں کر سکتے۔

حسین امیر عبد اللھیان نے کہا کہ یہ طے نہیں پایا ہے کہ ہم ویانا مذاکرات کی غیر یقینی صورت حال کا برسوں تک بیٹھے نظارہ کریں، اگر مضبوط ارادہ ہو تو بہت ہی کم مدت میں اچھی مفاہمت تک پہونچ سکتے ہیں اور میں اب تک کے مذاکرات کے عمل کو مثبت سمجھتا ہوں-

انہوں نے جام جم چینل سے انٹرویو میں ویانا مذاکرات کے بارے میں کہا: ایران کی اقتصادی ٹیم کو پابندیوں کو بے اثر کرنے کی سمت کوشش کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، یہ طے نہیں پایا ہے کہ ہم برسوں ویانا مذاکرات کی غیر یقینی صورت حال کا انتظار کریں۔

وزیر خارجہ ایران نے کہا کہ ایران کی شفاف اور واضح تجاویز اس وقت مذاکرات کی میز پر موجود ہیں اور اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمارے مقابل فریق بالخصوص مغربی ممالک اپنی نیک نیتی کا ثبوت دیں۔

امیر عبد اللہیان نے کہا کہ نیویارک کے سفر کے دوران امریکی صدر سے قریب بعض لوگ یہ چاہتے تھے کہ مذاکرات نیویارک میں ہوں، مگر میں نے ان سے کہا کہ آپ ہمیں ایسا ثبوت پیش کریں کہ ایران کے سلسلے میں امریکہ کا رویہ تبدیل ہو گیا ہے، اگر آپ اپنی باتوں میں سچے ہیں تو ایران کے منجمد شدہ دس ارب ڈالر کو اپنی نیت نیتی ثابت کرنے کے لئے آزاد کیجیئے۔

 

ٹیگس