ایران اور قطر کے تجارتی تعلقات کی توسیع کے لئے سنجیدہ عزم پایا جاتا ہے: صدر ایران
ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ایران اور قطر کے تجارتی و اقتصادی تعلقات کی توسیع کے لئے سنجیدہ عزم پایا جاتا ہے۔
صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے قطر میں مقیم ایرانی شہریوں سے خطاب میں کہا کہ علاقے کے ملکوں کے عوام کے رابطوں کی جڑیں ان کے عقائد اور مشترکہ ثقافت میں پیوست ہیں اور علاقے میں دین کی بنیاد پر جو تہذیب و تمدن پایا جاتا ہے، ایک ایسی دولت ہے کہ جسے ہمیشہ تقویت پہنچاتے رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دی جانی چاہئے کہ ڈیجیٹل مواصلات کے دور میں اسے نشانہ بنایا جائے۔
صدر ایران نے کہا کہ بیرون ملک ایرانی بھی اندرون ملک ایرانیوں کی مانند حقوق کے حامل ہیں اور ان کے سلسلے میں بھی حکومت کے کچھ فرائض ہیں۔
صدر ایران نے کہا کہ ایران کی سرحدوں کے اندر بیرون ملک ایرانیوں کی اقتصادی سرگرمیوں اور سرمایہ کاری کے لئے ماضی سے کہیں زیادہ سہولیات فراہم کئے جانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ علاقے میں ایرانی پیداوار اور مصنوعات کو خاص توجہ حاصل رہی ہیں اور وہ معیار کے عین مطابق رہی ہے جو دیگر دعویدار ملکوں سے کمپٹیشن بھی رکھتی ہیں۔
ڈاکٹر رئیسی نے کہا کہ دشمنوں کے اقدامات کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران نے مختلف شعبوں خاص طور سے ایسے شعبوں میں بھی جو شدید ترین پابندیوں اور دباؤ کا شکار رہے ہیں قابل ذکر پیشرفت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کی یہی پیشرفت اس بات کا باعث بنی ہے کہ آج امریکی حکام اس بات کا باضابطہ طور پر اعتراف کرتے ہیں کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسیاں ایران کی استقامت و مزاحمت کی بنا پر بالکل ناکام رہی ہیں۔
صدر ایران نے کہا کہ ان کی حکومت نے پڑوسی ملکوں کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو خاص ترجیح دی ہے جس کے نتیجے میں بعض پڑوسی ملکوں کے سات تجارتی و اقتصادی لین دین تین گنا بڑھ گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی امیر قطر کی سرکاری دعوت پر تیل و گیس برآمد کرنے والوں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے پیر کو دوحہ پہنچے تھے۔