Feb ۲۷, ۲۰۲۲ ۱۹:۱۳ Asia/Tehran
  • صیہونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی تحریک انتفاضہ کا آغاز، بھوک ہڑتال کا فیصلہ کیا

فلسطینی قیدیوں کی تحریک نے صیہونی جیلوں میں قیدیوں کی تحریک انتفاضہ شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے عوام سے کہا ہے کہ وہ اپنے قیدیوں کی اس تحریک کی حمایت کریں۔

فلسطینی قیدیوں کی تحریک نے اتوار کو ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صیہونیوں کے تشدد آمیز اقدامات اور ہٹ دھرمی کے پیش نظر سبھی فلسطینی گروہوں سے وابستہ تمام فلسطینی قیدیوں نے غیرمعینہ مدت کے لئے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے اور ہم اس مرحلے میں بڑے پیمانے پر عوامی حمایت کی اپیل کرتے ہیں۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی جیلیں کئی مہینوں سے بالخصوص جلبوع جیل میں آزادی ٹنل کی کارروائی کے بعد سے لامحدود معرکہ آرائی میں تبدیل ہوگئی ہیں، ایک ایسی مقابلہ آرائی کہ جو جیل انتظامیہ کے ذریعے سخت پابندیاں نافذ کرنے کی کوششوں سے ختم ہونے والی نہیں اور آخرکار فلسطینی قیدیوں کی کامیابی پرمنتج ہوگی۔

اس بیان میں فلسطینی قیدیوں کے خلاف صیہونی جیلوں کی انتظامیہ کی سرکوبی اور پرتشدد اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس کی تازہ ترین مثال تازہ ھوا لینے کے لئے قیدیدیوں کو ان کے سیلز سے نکلنے کے مخصوص وقت کی مدت میں کمی ہے اور فلسطینی قیدی مختلف طریقوں منجملہ ہڑتال اور کال کوٹھریوں کے دروازے وغیرہ بند کرکے ان ظالمانہ اقدامات کا مقابلہ کررہے ہیں۔

فلسطینی قیدیوں کی تحریک کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک صیہونی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے مطالبات پورے نہیں ہوجاتے اس وقت تک ان کی تحریکِ انتفاضہ رکنے والی نہیں ہے۔

صیہونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی تحریک کے بیان میں ملت فلسطین سے اپیل کی گئی ہے کہ عوامی غضب کے زیر عنوان منگل کو ہونے والے مظاہروں میں بڑے پیمانے پر شرکت کریں۔

دوسری جانب فلسطین کی استقامتی تحریک حماس نے جہاد اسلامی کے ایک سینیئر رکن پر صیہونیوں کی فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی شخصیتوں اور قومی لیڈروں پر اس طرح کے حملوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوکر اس کا مقابلہ کرنا چاہئے۔

جہاد اسلامی فلسطین کے سینئر رہنما خضر عدنان پر سنیچر کی شام شہر نابلس میں فائرنگ کی گئی تھی جس میں وہ بال بال بچ گئے تھے۔

ٹیگس