آئی اے ای اے کے سربراہ گروسی کا دورہ ایران
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی نے آج تہران میں ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے ڈائریکٹرمحمد اسلامی سے ملاقات کی جس کے بعد دونوں نے مشترکہ پریس کا نفرنس کو بھی خطاب کیا ۔
آئی اے ای اے کے سربراہ رافائل گروسی باہمی اتفاق رائے کے تحت ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ جب تہران پہنچے تو ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے ترجمان بہروز کمالوندی نے ایئر پورٹ پر ان کا استقبال کیا بعد ازاں ایران کے ایٹمی توانائی کے ادار ے کے سربراہ محمد اسلامی اور آئی اے ای اے کے سربراہ گروسی نے مد نظر موضوعات پر بات چت کی - بات چیت کے بعد دونوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کو بھی خطاب کیا -
ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا کہ آئی اے ای اے کو چاہئے کہ وہ ایران کے ساتھ غیر سیاسی رویّہ اپنائے - انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ دشمنوں نے ایران کے خلاف جو تخریبی حرکتیں اور اقدامات شروع کررکھے ہیں جن کی واضح مثال ایران کے ایٹمی سائنسدانوں کو شہید کرنا ہے ان اقدامات کا سد باب ہوگا -
ایران کے ادارہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے کہا کہ ایران اپنے دراز مدت پرامن ایٹمی پروگرام کو جاری رکھے گا اور آئی اے ای اے کو چاہئے کہ وہ اس سلسلے میں ایران کے ساتھ تعاون کرے -
آئی اے ای کے سربراہ رفائل گروسی نے بھی اس موقع پر کہا کہ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ کے ساتھ مفید بات چیت ہوئی انہوں نے کہا کہ یہ بات اہم ہے کہ ہم دونوں ایک دوسرے کو صحیح طریقے سے سمجھیں اور ایٹمی توانائی سبھی ملکوں منجملہ ایران کی ترقی و پیشرفت کے لئے بہت اہم ہے۔ انہوں نے ایران کی طرف سے آئی اے ای اے کو سونپی جانے والی سکریٹ رپورٹوں کے عام ہوجانے کے سوال پر کہا کہ بعض رکن ممالک سکریسی کا خیال نہیں رکھتے جو قابل افسوس ہے۔ اس درمیان ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے ترجمان بہروز کمالوندی نے کہا ہے کہ رافائل گروسی کے ساتھ آج ہونے والی ملاقات میں تہران اور آئی اے ای اے کے درمیان پائے جانے والے تمام معاملات پر مکمل غور کیا جارہا ہے۔
ایران کے خلاف عائد ظالمانہ امریکی پابندیوں کے خاتمے کے لیے جاری ویانا مذاکرات کے درمیان، آئی اے ای اے کے سربراہ کے دورہ تہران کو خاص اہمیت حاصل ہے کیونکہ باقی ماندہ مسائل کے حل نہ ہونے کی وجہ سے ویانا مذاکرات کا مستقبل زیادہ روشن دکھائی نہیں دے رہا۔ خاص طور سے غاصب صیہونی حکومت جس نے، اپنا ایک وفد ویانا بھیج کر مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش تھی اب مذاکرات کے نتیجہ خیز ہونے کے بارے میں سخت تشویش میں مبتلا ہے اور اپنے ناجائز مفادات کے حصول کے لیے مذاکراتی عمل کو خراب کرنے کی آخری کوششیں کر رہی ہے۔
ایران آئی اے ای اے کے ساتھ تمام اختلافی مسائل کو حل اور انکا باب ہمیشہ کے لیے بند کیے جانے کا خواہاں ہے۔