امریکہ کے مقابلےمیں پیچھے ہٹنا ایک بڑی غلطی ہوگی، رہبر انقلاب اسلامی
رہبر انقلاب اسلامی نے ملک کی دفاعی طاقت کو زیادہ سے زیادہ مستحکم بنانے پر زور دیا ہے۔
مجلس خبرگان رہبری کے ارکان نے جمعرات کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے اعیاد شعبانیہ کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے ایران کی اہم علاقائی، دفاعی اور اقتصادی پالیسیوں کا ذکر کیا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی جمہوری نظام کی دفاعی توانائیوں کو زیادہ سے زیادہ مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ پابندیوں سے بچنے کے لئے امریکہ یا کسی بھی دوسری طاقت کے مقابلے میں پسپائی اختیار کرنا بہت بڑی غلطی ہوگی اور اس سے ملک کے سیاسی استحکام پر کاری ضرب لگے گی۔آپ نے فرمایا کہ جو لوگ اس طرح کی باتیں کرتے ہیں کہ ہم اپنی دفاعی توانائیوں کو صرف اس لئے کم کردیں تاکہ دشمن حساس نہ ہو یہ انتہائی درجے کا بھولا پن اور غیر دانشمندانہ باتیں ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ اگر اس طرح کی باتوں کو مان لیا جاتا تو آج ایران کو بہت بڑے خطرے کا سامنا کرنا پڑتا اور خداوند عالم کے فضل و کرم سے ایران اسلامی نے اس طرح کی تجاویز اور باتوں کو اہمیت نہیں دی۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اس طرح کی باتیں بھی اسلامی جمہوری نظام کے لئے نقصان دہ ہیں کہ دشمن کو بہانہ نہ ملے اس لئے ہمیں علاقائی مسائل میں دخیل نہیں ہونا چاہئے۔ آپ نے فرمایا کہ علاقائی مسائل میں کردار ادا کرنے سے قومی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے اور یہ ہماری اسٹریٹیجک ڈیپتھ ہے۔ آپ نے ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کو جاری رکھنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ ایٹمی توانائی ہمارے ملک کی ترقی و پیشرفت کے لئے ضروری ہے اور اگر ہم اس سے دستبردار ہوجائیں تو مستقبل میں کس کے آگے ہاتھ پھیلائیں گے۔