Apr ۲۱, ۲۰۲۲ ۱۰:۲۰ Asia/Tehran
  • اسرائیل کی حالیہ جارحیت پر عالمی اداروں کی خاموشی قابل مذمت ہے: ایرانی وزیر خارجہ

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ اور اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے نام اپنے الگ الگ خطوط میں فلسطین کے حوالے سے بعض حکومتوں اور عالمی برادری کے دوہرے معیار اور خاموشی کو اسرئیلی نسل پرست ریاست کی جناب سے فلسطینی عوام کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں شدت لانے کی حوصلہ افزائی کی وجہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔

ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش، اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ حسین ابراہیم طہ اور اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے نام الگ الگ خطوط میں فلسطین کے حالیہ واقعات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا جن میں یروشلم میں قابض حکومت کے مجرمانہ اقدامات اور مسلمانوں کے قبلہ اول کی توہین اور عبادت گزار اور روزہ دار فلسطینی عوام پر وحشیانہ حملے کے نتیجے میں سینکڑوں افراد زخمی اور گرفتار ہوئے ہیں۔

امیر عبداللہیان نے مسلمانوں کے مقدس مقامات پر ہر قسم کے حملے اور ان کی بے حرمتی اور امت اسلامی اور مسلم ممالک کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کو مسترد اور ناقابل برداشت قرار دیا ہے۔

انہوں نے صیہونیوں کے حالیہ اقدامات کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قدس کے تشخص کو بدلنے کے لیے صیہونی وجود، شیطانی اور سیاسی تسلسل کا ایک واضح ثبوت ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، دین اسلام اور دیگر آسمانی مذاہب کی پاکیزہ تعلیمات سے متاثر ہو کر بین الاقوامی قوانین کے مطابق، فلسطینی عوام کے انسانی حقوق کے مکمل ادراک کے مقصد سے آزادی کی جدوجہد اور مزاحمت کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔

امیر عبداللہیان نے فلسطین کی سرزمین میں رونما ہونے والے حالیہ واقعات سے متعلق اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹریٹ کے 15 اپریل 2022 کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے فلسطین کے حوالے سے بعض حکومتوں اور عالمی برادری کے دوہرے معیار اور خاموشی کو اسرائیلی نسل پرست ریاست کی جانب سے فلسطینی عوام کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں شدت لانے کی حوصلہ افزائی کی وجہ قرار دیا۔

انہوں نے فلسطینی عوام کی مزاحمت کی حمایت میں اپنے فرائض کی انجام دہی میں عالمی برادری اور اقوام متحدہ بالخصوص سلامتی کونسل کی طرف سے فوری اور فیصلہ کن اقدام کی ضرورت پر زور دیا اور مقبوضہ علاقے میں گزشتہ دو ہفتوں کی تبدیلیوں کو اقوام متحدہ کے فوری ایجنڈے میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوجیوں اور انتہا پسند یہودیوں کی فلسطین کے مختلف علاقوں من جملہ مسجد الاقصی پر حالیہ حملوں کے دوران اب تک 17 فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

ٹیگس