جنگ اور یک رخا نظام کی طرف لے جانے والے اقدام کے خلاف ہیں، رئیسی
تہران میں لٹویا کے نئے سفیر پیٹرس وایواراس نے صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی کو اپنی اسناد تقرری پیش کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے تہران میں لٹویا کے نئے سفیر پیٹرس وایواراس کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ افغانستان میں امریکہ اور نیٹو کی موجودگی سے تباہی اور قتل و غارت کے سوا کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور نہ ہی اس موجودگی سے افغانستان یا خطے کو تحفظ فراہم ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کسی بھی ایسے اقدام کی مخالفت کرتا ہے جو دنیا کو یک رخا نظام (یونیلیٹرالزم) اور جنگ کی طرف لے جائے۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ یوکرین میں جنگ اور جھڑپیں، افغانستان کے بحران، افغان قوم اور مہاجرین کی بڑی آبادی کے مسائل سے توجہ ہٹنے کا باعث نہیں بننی چاہیئے۔
لٹویا کے نئے سفیر پیٹرس وایواراس نے اس ملاقات میں ایران اور لٹویا کے درمیان دیرینہ تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لٹویا اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ باہمی مفاہمت اور دوستی کی بنیاد پر تعلقات کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتا ہے تاکہ دونوں ممالک کے مفادات کو یقینی بنایا جا سکے۔
صدر مملکت سے اسی طرح جمہوریہ آرمینیا کے نئے سفیر آرسن آواکیان اور برونڈی کے نئے سفیر ژرار بیکه باکو نے بھی ملاقات کرتے ہوئے اپنی اسناد تقرری پیش کی۔