مغرب کی حمایت سے اسرائیلی مظالم و جرائم میں اضافہ ہوا، رہبر انقلاب اسلامی
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکہ اور یورپی ممالک کی حمایت اور پشت پناہی سے اسرائیلی مظالم و جرائم میں اضافہ ہواہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے طلباء اور ملک بھر کی طلباء تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات میں عالمی یوم القدس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس سال عالمی یوم القدس گذشتہ برسوں کی بنسبت مختلف طریقہ سے منایا جائےگا۔ فلسطینی عوام اور جوان عظیم فداکاری کا مظاہرہ کررہے ہیں جبکہ امریکہ اور یورپی ممالک کی حمایت اور پشت پناہی میں اسرائیلی مظالم و جرائم میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ فلسطینی عوام نے مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھا ہوا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مسئلہ فلسطین کے بارے مین اسلامی ممالک کی غفلت اور کوتاہی پر شدید تنقید کرتے ہوئے فرمایا: فلسطین کے بارے میں اسلامی ممالک نے اپنی ذمہ داریوں پر عمل نہیں کیا جبکہ بعض اسلامی اور عرب ممالک نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی قائم کرلئے ہیں جس کے بعد فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم میں اضافہ ہوگیا ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا: اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کا کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ مصر نے 40 سال قبل اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کئے تھے کیا مصر کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے سے فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم و ستم میں کمی واقع ہوئی، کیا مسجدالاقصی کی اہانت اور بے حرمتی کم ہوئی ہے نہیں بلکہ اسرائیلی مظالم میں اضافہ ہوا ہے لیکن اس کے باوجود بعض اسلامی ممالک کی حکومتیں انور سادات کی غلطی کو دہرانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اللہ تعالی فلسطینیوں کو کامیابی عطا کرے گا اور اسرائیل اور اس کے حامی ممالک کی حکومتیں نیست و نابود ہوجائیں گی، اللہ تعالی مظلوموں کے ساتھ ہے۔
آپ نے عالمی سطح پر ایک نئے نظم کی تشکیل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دنیا جدید اور نئے نظام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ سابق سویت یونین کے خاتمہ کے بعد امریکہ نے دنیا پراپنی بالا دستی کا نعرہ لگایا تھا جو غلط نعرہ تھا ۔ آج دنیا نئے عالمی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ امریکہ کی بالا دستی کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ امریکہ بیس سال پہلے کی بنسبت آج ہر چیز میں بہت ہی ضعیف اور کمزور ہوگیا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ یوکرین کی جنگ کو بھی ایک نئے نظام کے دائرے میں دیکھنا چاہئے اور اس کا گہرا مطالعہ کرنا چاہئے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایرانی طلباء اور یونیورسٹیوں پر اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی کیلئے بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ آپ نے ایرانی طلباء سے کہا کہ پاکستان، عراق اور افغانستان کے طلباء کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دیں۔