معاہدے تک پہونچنے کے لئے ایران نیک نیتی اور ضروری ارادہ رکھتا ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ سے ٹیلیفونی گفتگو میں ویانا میں معاہدے تک پہونچنے کے لئے ایران کی نیک نیتی اور ضروری ارادہ پر زور دیا کی۔
امریکی صدر جو بایڈن کی حکومت نے جو ایران کے تعلق سے سفارتکاری پر مشتمل رویے اور جامع ایٹمی معاہدے (جے سی پی او اے) میں واپسی کی کوشش کا دعوی کرتی ہے، اب تک اپنی نیک نیتی کو ثابت کرنے والا کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔ ویانا میں آخری مفاہمت کچھ بچے ہوئے اہم موضوعات کے تعلق سے امریکہ کے سیاسی فیصلوں پر منحصر ہے۔
ارنا کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے جمعے کو پابندیوں کے خاتمے کے لئے ویانا مذاکرات کی تازہ صورت حال اور یوکرین کے بحران سمیت بین الاقوامی حالات پر یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل سے تبادلہ خیال کیا۔
اس گفتگو میں عبد اللہیان نے یورپی یونین کے شعبۂ خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ انریکہ مورا کے حالیہ تہران دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انکے تہران دورے پر متعدد پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔
انہوں نے ایک پایدار معاہدے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی سنجیدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تہران معاہدے تک پہونچنے کے لئے لازمی عزم اور نیک نیتی رکھتا ہے۔
وزیر خارجہ ایران نے بحران یوکرین کے بارے میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یوکرین سمیت ہر جگہ جنگ کے خلاف ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایران نے یمن، افغانستان اور یوکرین کے بحران سمیت اس طرح کے بحران کے تعلق سے کبھی بھی دوہرا معیار اختیار نہیں کیا، کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جنگ میں شامل دونوں فریقوں ماسکو اور کیف کو گفتگو اور جنگ کوختم کرنے کی دعوت دیتا ہے اور اس کا ماننا ہے کہ اس بحران سے باہر نکلنے کا راستہ گفتگو اور سفارتکاری ہے۔
جوزپ بورل نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں ویانا مذاکرات میں ایران کی طرف سے کی گئی پہل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس وقت مذاکرات کے جاری رہنے کے نئے راستے پر گامزن ہیں اور اچھے نتیجے تک پہونچنے کی طرف سے امیدوار ہیں۔ انہوں نے بحران یوکرین کے تعلق سے ایران کے موقف کو سراہا۔