گوترش کے نام مجید تخت روانچی کا خط ، شہید صیاد خدائی کے قتل کی مذمت
اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے اس ادارے کے سربراہ کے نام خط میں مدافع حرم شہید جنرل حسن صیاد خدائی کے قتل کی سخت مذمت کی ہے۔
تہران میں اتوار کو انقلاب دشمن اور عالمی سامراج سے وابستہ عناصر نے مدافع حرم جنرل حسن صیاد خدائی کو دہشتگردانہ حملے کا نشانہ بناکر شہید کردیا تھا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنٹونیوگوترش کے نام خط میں کہا ہے کہ یہ خط ، بائیس مئی دوہزار بائیس کو داعش کے خلاف برسرپیکار اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے ایک رکن شہید صیاد خدائی کے بزدلانہ قتل کے سلسلے میں لکھا گیا ہے۔
اس خط میں آیا ہے کہ موجودہ ثبوت و شواہد سے بخوبی واضح ہوجاتا ہے کہ یہ دہشتگردانہ کارروائی ان حکومتوں کی جانب سے انجام دی گئی ہے جن کی خارجہ پالیسی میں اپنے ناجائزاہداف کوآگے بڑھانے کے لئےایرانی سائنسدانوں اور بےگناہ شہریوں کے خلاف منظم دہشتگردی کا تسلسل ایک اصلی ہتھکنڈے کے طور پر شامل ہے۔
مجید تخت روانچی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات اقوام متحدہ کے منشور ، بین الاقوامی قوانین اور بنیادی انسانی حقوق کے منافی اور بلاشبہ علاقائی و بین الاقوامی امن و سیکورٹی کے لئے ایک خطرہ ہے جس کا نتیجہ اس کے حامیوں اور ذمہ داروں کو بھگتنا پڑے گا۔
اس خط میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی حکومتی دہشتگردی کا تسلسل قانون کی حکمرانی کے لئے ایک چیلنج اور عالمی برادری کی بڑھتی ہوئی تشویش کا باعث ہے اور اس بنا پر اس طرح کے اشتعال انگیزاقدامات اور لاقانونیت پر خاموشی ، قاتلوں اور اس کا حکم دینے والوں کو بین الاقوامی قوانین کے منافی اور پست اقدامات کو جاری رکھنے کی غلط روش کی ترغیب دلائے گی۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب تخت روانچی نے اپنے خط میں زور دے کر کہا کہ عالمی برادری کو بین الاقوامی امن و سیکورٹی کے تحفظ کے سلسلے میں اس طرح کے دہشتگردانہ اقدامات کے خطرناک انجام کے بارے میں فکرمند ہونا چاہئے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لئے ممالک کے شہریوں کے خلاف اس طرح کے وحشیانہ قتل کی مذمت کرنا چاہئے جو بعض حکومتوں کی ریاستی دہشتگردی کا نتیجہ ہے۔