بحیرہ اسود اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہ کی وزیر خارجہ ایران سے ملاقات
امیرعبداللہیان نے ایران اور بحیرہ اسود اقتصادی تعاون تنظیم (بی ایس ای سی) کے مواقع کی بین الاقوامی کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے اس کو ایران اور بحیرہ اسود کی اقتصادی تنظیم کے درمیان باہمی تعاون کے شعبوں کی نشاندہی کا ایک موقع قرار دیا۔
ارنا رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے خلیج فارس- بحیرہ اسود بین الاقوامی راہداری کے معاہدے کی دستاویز کو حتمی شکل دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اس دستاویز پر دستخط اور مذکورہ راہداری کا نفاذ، اسلامی جمہوریہ ایران اور بحیرہ اسود کے درمیان تجارتی اور ٹرانزٹ تعاون میں مثبت تبدیلیوں کا باعث بنے گا۔
انہوں نے بحیرہ بحیرہ اسود کی اقتصادی تعاون تنظیم (بی ایس ای سی) کے سربراہ "لازارکومان سیکو" سے ہونے والی ملاقات کے دوران گفتگو میں تنظیم کے قیام کی 30 ویں سالگرہ کی مبارکباد دیتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران اور اس تنظیم کے درمیان تعاون کی وسیع گنجائشوں کی طرف اشارہ کیا اور راہداری اور توانائی کے شعبوں میں ایران کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی۔
دراین اثنا (بی ایس ای سی) کے سکریٹری جنرل "لازارکومان سیکو" نے بھی اس ملاقات میں تہران کی جانب سے بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کی حمایت کرنے پر ایرانی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کو اس تنظیم کا ایک فعال "مذاکراتی شراکت دار" قرار دیا اور کہا کہ پیر کے روز سے شروع ہونے والی کانفرنس کی روشنی میں وسیع اور مضبوط تعاون کے لیے میدان تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے گزشتہ تین دہائیوں میں اس تنظیم کی سرگرمیوں کے بارے میں ایک رپورٹ بھی پیش کی اور اس تنظیم کی موجودہ سرگرمیوں پر یوکرین کے بحران کے منفی اثرات کی نشاندہی کی۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے یوکرین کے تنازعے کے خاتمے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے بحیرہ اسود اقتصادی تعاون تنظیم کے ساتھ تعاون کو بہتر بنانے کے لیے ایران کی کوششوں اور تیاریوں کا اعادہ کیا اور تہران بین الاقوامی کانفرنس کی کامیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ "ایران اور بحیرہ اسود اقتصادی تعاون تنظیم، تعاون کے مواقع" کی بین الاقوامی کانفرنس آج بروز پیر وزارت خارجہ کے سیاسی اور بین الاقوامی مطالعات کے مرکز میں شروع ہو رہی ہے جس میں بحیرہ اسود اقتصادی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل، رکن ممالک کے سفیر، اقوام متحدہ کے نمائندے، ای سی او کے سیکرٹری جنرل اور ملک کے سرکاری اور نجی شعبوں کے سینیئر عہدے دار شرکت کریں گے۔