ایران کے وزیر دفاع سے عمان کے بحریہ کے سربراہ کی ملاقات
ایران کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ مغربی ایشیا میں صیہونی حکومت کی موجودگی کا نتیجہ بدامنی کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع جنرل محمد رضا آشتیانی نے منگل کے روز عمان کے بحریہ کے کمانڈر ان چیف ایڈمرل سیف بن ناصر الحربی سے ملاقات میں اس بات کا اعادہ کیا کہ مغربی ایشیا میں وسیع فوجی نقل و حرکت سے علاقے کی سیکیورٹی پیچیدہ ہوگئی ہے۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ غیرعلاقائی افواج کی موجودگی سے مغربی ایشیا کے استحکام میں مدد نہیں ملے گی اور سلامتی کی ضمانت، علاقے کے تمام ممالک کے تعاون سے ہی ممکن ہے۔
جنرل محمد رضا آشتیانی نے بائیڈن کے حالیہ دورہ مغربی ایشیا کا ذکر کرتے ہوئےاس کو علاقے میں استحکام اور قیام امن کے منافی قرار دیا ۔ انہوں نے ایران اور عمان کے گہرے تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک اپنی اسٹریٹیجک پوزیشن اور تاریخی اور دوستانہ تعلقات کی بنا پر آبنائے ہرمز کے استحکام اور اس کی سلامتی میں مثبت کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ اس موقع پرعمان کی بحریہ کے سربراہ نے بھی اس بات پر زور دیا کہ غیرعلاقائی طاقتیں اس علاقے میں صرف اپنے مفادات کے تحفظ کے بارے میں سوچتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے ممالک اس علاقے کی دولت پر نظریں جمائے ہوئے ہیں جس کا مقابلہ علاقائی تعاون کے ذریعے استحکام اور ثبات قائم کرکے کیا جا سکتا ہے۔
وزیر دفاع جنرل محمد رضا آشتیانی نے اس ملاقات کے دوران عمان کی دفاعی ضرورتوں کو پورا کرنے، فوجی وفود کے تبادلے، مشترکہ ٹریننگ پروگراموں کے انعقاد اورعمان کو دفاعی ٹیکنالوجی میں ایران کے تعاون میں دلچسپی کا اظہار کیا ۔