Sep ۲۵, ۲۰۲۲ ۱۹:۰۵ Asia/Tehran
  • اسلامی اقدار اور نظام و انقلاب سے وفاداری کا عظیم الشان مظاہرہ

اسلام اور اسلامی نظام کی حمایت میں اور قرآن اور دینی اقدار کی توہین کرنے والوں کے خلاف دارالحکومت تہران سمیت ایران کے سبھی شہر و قصبوں میں عوام نے زبردست اجتماعات کئے اور ریلیاں نکال کر بلوائیوں، دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے منہ پر زور دار طمانچہ رسید کیا۔

اسلام اور اسلامی نظام کی حمایت میں اور قرآن اور دینی اقدار کی توہین کرنے والوں کے خلاف دارالحکومت تہران سمیت ایران کے سبھی شہروں و قصبوں میں عوام نے زبردست اجتماعات کئے اور ریلیاں نکال کر بلوائیوں دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کے منہ پر زور دار طمانچہ رسید کیا ۔امت رسول اللہ کے نعرے کےتحت سب سے بڑا اجتماع تہران کے انقلاب اسکوائر اور اطراف کی سڑکوں پر دیکھا گیا جہاں دسیوں لاکھ تہرانیوں نے بلوائیوں اور مقدسات کی توہین کرنے والوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ 
شام ساڑھے تین بجے سے انقلاب اسکوائر اور اطراف کی سڑکوں پر کئی کلومیٹر تک تل دھرنے تک کی جگہ نہیں رہ گئی تھی۔ دسیوں لاکھ عوام ایران کے اسلامی انقلاب کے اقدار و اصول کی حفاظت اور حمایت کے اعادے کے لئے سڑکوں پر نکل آئے ۔ ایرانی شہری ہاتھوں میں ایران کا پرچم اور شہیدوں کی تصویریں اٹھائے دکھائی دیئے۔ بہت سے لوگ ایسے پلے کارڈ لئے ہوئے تھے جس پر لکھا تھا کہ فتنہ پروروں سے بیزار ہیں اور ایرانی عوام بیدار ہیں ۔

امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا کر عوام یہ دکھا رہے تھے کہ وہ ان بلوائیوں کے سرپرستوں کو پہنچانتے ہیں اور فتنے کی جڑوں کو ہم اچھی طرح جانتے ہیں۔ اس موقع پر بلوائیوں کے ہاتھوں تہران میں شہید ہونے والے بسیج رضاکار فورس کے رکن شہید حسین تقی پور کے جنازے کو بھی عوام نے ہاتھوں پر اٹھایا۔ ہنگامہ آرائی اور بلوے کرنے والوں کے خلاف ہر طرف منافق مردہ باد کے نعرے بھی سنائی دے رہے تھے۔ امت رسول اللہ سلوگن کے ساتھ تہران میں ہونے والے ان اجتماعات میں بڑے، بچے بوڑھے اور جوان ہر ایک نے شرکت کی اور انقلاب اسلامی سے اپنی وفاداری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جتنی بھی سازشیں کرڈالے، ایرانی عوام اسے ذلیل اور رسوا کرتے رہیں گے۔
اس عظیم الشان اجتماع کے موقع پر ایک قرار داد بھی پڑھ کر سنائی گئی جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ انقلاب اور ملک دشمن عناصر نے اربعین جیسے وحدت بخش اجتماع سمیت ایران کی عالمی میدانوں میں کامیابیوں کو متاثر کرنے کے لئے بعض وطن فروش عناصر کی مدد سے گھناؤنی حرکتوں کا ارتکاب کیا اور قرآن اور اہل بیت کی توہین کرکے خود کو خدا اور ملت کے سامنے ذلیل و رسوا کردیا۔

بیان میں زور دیکر کہا گیا ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے یوم رحلت کے موقع پر ایرانی عوام نے اس اجتماع میں اکٹھا ہوکر مذہبی اور مقدس مقامات اور اقدار کی توہین کرنے والے اور ان بلوائیوں کے حامیوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ کفر و نفاق اور ظلم کے مقابلے میں ایرانی عوام کی جد و جہد رکنے والی نہیں ہے اور خدا کی مدد سے یہ انقلاب کامیابی کا پرچم گاڑ کر رہے گا۔ 
دارالحکومت تہران کے علاوہقم،مشہد، رشت، قزوین، ساری، اصفہان، شیراز، یاسوج اور بندرعباس سمیت ایران کے ہر چھوٹے بڑے شہر اور قصبوں میں بھی عظیم الشان عوامی اجتماعات کے مناظر دیکھنے میں آئے جہاں عوام نے اپنے اتحاد اور عالمی سازشوں کے مقابلے میں اپنی بیداری کا بھرپور انداز میں مظاہرہ کیا۔ 

ٹیگس