تہران، فسادات اور بلوؤں میں ملوث 400 افراد کی رہائی
تہران کے پبلک پراسیکیوٹر نے حالیہ فسادات اور بلوؤں کے الزام میں گرفتار 400 افراد کی رہائی کی خبر دی ہے۔
سحر نیوز/ ایران: تسنیم خبررساں ادارے کے مطابق، تہران کے پراسیکیوٹر علی صالحی نے گریٹر تہران کی جیل کے چار گھنٹے کے دورے اور اوین جیل کے تین گھنٹے کے دورے کے بعد کہا کہ فسادات اور بلوؤں میں ملوث افراد پر فرد جرم جلد ہی عائد کیا جائے گا اور ان کے معاملے کو عدالت بھیج دیا جائے گا۔
انہوں تہران کی امام حسن کیڈٹ یونیورسٹی میں سالانہ پاسنگ آؤٹ پریڈ سے ایران کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے خطاب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے جس میں انہوں نے فرمایا تھا کہ مختلف سطحوں پر حالیہ فسادات کے اصل مجرموں کے درمیان فرق کرنے کی ضرورت ہے، کہا کہ ملک کے عدالتی نظام نے اس سلسلے میں فوری ایکشن لیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گرفتار افراد کو مختلف سطحوں کو الگ کرنے اور ان کے مجرمانہ رویے کی نوعیت، دشمن پر انحصار، اہداف، عمل اور جرم کی سطح اور جائے وقوعہ پر مداخلت کے لحاظ سے ان کی اسکریننگ پر غور کیا جا رہا ہے جبکہ ان میں سے کچھ افراد ایسے تھے جنہوں نے اس بارے میں ہلکے جرائم کیے تھے، ان کی شناخت اور رہائی کی تیاریاں کی گئی ۔
تہران کے پبلک پراسیکیوٹر نے واضح کیا کہ اس بات کے مد نظر کہ گرفتار افراد اشتعال انگیزی اور جذبات میں بہہ کر جائے وقوعہ پر موجود تھے اور اب انہیں ان کے اقدامات کی بابت متنبہ کر دیا گیا ہے ، ان میں سے 400 افراد کو آج صبح ان کے مقدمات کا جائزہ لینے کے بعد جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان افراد کو عہد و پیمان لینے اور دوبارہ یہ حرکتیں نہ کرنے کی شرط پر آزاد کر دیا گیا۔