تکفیری گروہ عالمی امن و سلامتی کے لئے سنجیدہ خطرہ
دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والوں کی مدافع انجمن نے ایک بیان میں حضرت شاہ چراغ کے حرم مطہر میں ہونے والے دہشت گردانہ کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ تکفیری اور دین دشمن گروہ عالمی اور خاص طور سے مغربی ایشیا کے امن و سلامتی کے لئے سنجیدہ خطرہ ہیں اور اس سلسلے میں عالمی سطح پر چارہ جوئی کی اشد ضرورت ہے۔
سحر نیوز/ ایران:دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والوں کی مدافع انجمن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی نے ایک بار پھر ایران کے شہر شیراز میں حضرت شاہ چراغ کے روضے کے اندر عبادت میں مصروف دسیوں بے گناہ مردوں، عورتوں اور بچوں کو خاک و خوں میں غلطاں کر دیا اور ان کے کنبوں کو سوگوار و داغدار بنادیا ۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ محو عبادت نہتھے عبادت گذاروں پر وحشیانہ حملے کی کیا فوجی اور اسٹریٹیجک حیثیت ہوسکتی ہے ؟
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس قسم کی درندگی دہشت گردوں کی پست ماہیت اور اس حقیقت کی نشاندھی کرتی ہے کہ وہ اپنی شرمناک زندگی گزارنے کے لئے کس قسم کے وحشیانہ جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں۔
اس بیان میں اسی طرح حضرت شاہ چراغ کے روضے میں میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ تکفیری اور دین مخالف دہشت گرد گروہ عالمی اور خاص طور سے مغربی ایشیا کے امن و سلامتی کے لئے سنجیدہ خطرہ ہیں اور اس سلسلے میں عالمی سطح پر چارہ جوئی کی ضرورت ہے تاکہ دہشت گردی کی لعنت کا خاتمہ کیا جا سکے۔
دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والوں کی مدافع انجمن کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مختلف ملکوں اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے اس قسم کے دہشت گردانہ اقدامات کی مذمت اگرچہ بہت اہمیت رکھتی ہے تاہم بین الاقوامی سطح پر انسانیت کو بچانے کے لئے دہشت گرد عناصر کے خاتمے کے لئے چارہ اندیشی کی بھی ضرورت ہے تاکہ ترقی پذیر ملکوں کو دہشت گردی کی لعنت سے پہنچنے والے نقصانات سے محفوظ کیا جاسکے ۔
واضح رہے کہ ایک تکفیری دہشتگرد نے گذشتہ ہفتے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق شام پانچ بجکر پینتالیس منٹ پر ایران کے شہر شیراز میں حضرت احمد ابن موسی شاہ چراغ علیہ السلام کے روضے کے اندر زائرین اور نمازیوں پر اچانک فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں دو بچوں سمیت ایک درجن سے زائد افراد شہید اور تیس دیگر زخمی ہوگئے۔