حضرت معصومۂ قم کا یوم وفات، فضا سوگوار
اسلامی جمہوریہ ایران میں کریمۂ اہلبیت حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ کی رحلت کی مناسبت سے عزاداری کا سلسلہ جاری ہے ۔
قم المقدسہ میں جہاں حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کا روضہ واقع ہے، جگہ جگہ سیاہ پرچم اور بینر نصب ہیں اور شہر کے مختلف علاقوں کے جلوس ہائے عزا برآمد کیے جا ر ہے ہیں۔
حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی سب سے بڑی اور سب سے ممتاز صاحبزادی اور امام علی ابن موسی الرضا علیہ السلام کی خواہر گرامی ہیں۔
دین مبین اسلام کی اس عظیم المرتبت خاتون کا اسم مبارک فاطمہ اور سب سے مشہور لقب معصومہ تھا۔ یہ لقب انہیں امام ہشتم حضرت علی رضا علیہ السلام نے عطا فرمایا تھا۔ آپ کی آفاقی شخصیت، بے پناہ فضائل و کمالات کی مظھر تھی-
قم المقدسہ میں آپ کے مدفون ہونے کی وجہ سے آپ معصومہ قم کے نام سے معروف ہيں ۔
آپ کا شمار اہل بیت رسول (ص) کی بلند مرتبہ خواتین میں ہوتا ہے۔ جناب معصومہ پاک و پاکیزہ ماحول میں پرورش کے سبب علم و معرفت و کمال کے اعلیٰ درجے پر فائز ہوئیں اور وہ مقام حاصل کرلیا کہ آپ کوعنفوان شباب میں ہی محدثہ ، شفیعہ ، معصومہ اور کریمہ کے خطاب سے یاد کیا جانے لگا تھا ۔
ممتازعالم دین شیخ عباس قمی اس بارے میں لکھتے ہیں: حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی صاحبزادیوں میں سب سے بافضیلت، سیدہ، جلیلہ، معظمہ، فاطمہ بنت امام موسی کاظم علیہ السلام تھیں جو معصومہ کے نام سے مشہور تھیں ۔
حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیھا نے دس ربیع الثانی سن دو سو ایک ہجری قمری کو ایران کے شہر قم میں وفات پائی اور اسی شہر میں آپ کو سپرد لحد کیا گیا۔