مغرب ایرانی خواتین کی حفاظت کا جھوٹا دعوی نہ کرے، زہرا ارشادی
اقوام متحدہ میں ایران کی نائب مستقل مندوب زہرا ارشادی نے ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں قرارداد کی منظوری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کی کوئی ضرورت نہیں ہے کہ مغرب ایرانی خواتین کی حمایت کے بارے میں جھوٹا دعوی کرے۔
اقوام متحدہ میں ایران کی نائب مستقل مندوب زہرا ارشادی نے جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی کے اجلاس میں انسانی حقوق کی صورت حال اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی خصوصی رپورٹر کی رپورٹوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق سے متعلق ایران مخالف قرارداد کے بانی ممالک جو ایرانی خواتین کے حقوق کی حمایت کا دعوی کرتے ہیں، وہی ممالک ہیں جنھوں نے غلط اور گمراہ کن اطلاعات فراہم کرکے، رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی کوشش کرکے، دہشت گردوں کو تخریبی اقدامات کی تربیت دے کر اور اسی طرح دہشت گرد گروہوں کی اسلحہ جاتی اور مالی مدد و حمایت کرکے، پرامن مظاہروں کو تشدد میں تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران مخالف قرارداد کے بانی ممالک جو ایران میں انسانی حقوق کے دفاع کا دعوی کرتے ہیں، انسانی حقوق کے مسئلے میں خلاف ورزیوں اور دوہرے معیار کا ایک بڑا منفی ریکارڈ رکھتے ہیں جو انسانی حقوق کے مسئلے کو دیگر ملکوں کے خلاف دباؤ کے ایک ہتھکنڈے کے طور پر بھی استعمال کرتے رہے ہیں اس لئے ان ممالک کو انسانی حقوق کے سلسلے میں کجھ بولنے اور زبان کھولنے کا حق ہی نہیں ہے اور ان کے بیانات ان کے اعمال و اقدامات کے بالکل خلاف ہیں ۔
اقوام متحدہ میں ایران کی نائب مستقل مندوب زہرا ارشادی نے کہا کہ امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، جرمنی اور اسرائیل وحشی گری، سنگدلی، قتل عام، نسل کشی اور نسلی تصفیےجیسے امور میں مکمل یکسانیت رکھتے ہیں اور یہ اعمال ان کے مشترکہ اقدار کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبنلی کی تیسری کمیٹی میں بدھ کے روز ایران میں انسانی حقوق کے موضوع پر کینیڈا کی پیش کردہ قرارداد بہت معمولی اکثریت سے منظور کی گئی ۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی اس کمیٹی میں ایران میں انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں کینیڈا کی مجوزہ قرار داد پر ہر سال ووٹنگ کی جاتی ہے اور اس سال ایران میں حالیہ بلووں اور مظاہروں کی بنا پر کینیڈا کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں ان مسائل کو بھی شامل کر دیا گیا۔
ایران مخالف اس قرارداد کو اناسی ووٹوں سے ایسی حالت میں منظوری دی گئی ہے کہ اٹھائیس ممالک نے اس قرارداد کی مخالفت کی اور اڑسٹھ ملکوں نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
کینیڈا خاص طور سے ایران کے سلسلے میں امریکہ کے نقش قدم پر چلنے والا واشنگٹن کا تابعدار ملک ہے اور اس نے ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیوں میں امریکی فرمانبرداری کا مکمل ثبوت پیش کیا ہے۔