مسلم ممالک قرآن کریم کی توہین کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں: ایرانی رہنما
آیت اللہ محمد حسن اختری نے کہا ہے کہ مسلم ممالک ایسے اقدامات کریں تاکہ کوئی بھی قرآن کریم کی توہین کرنے کی جرات نہ کرسکے۔
سحر نیوز/ ایران: عالمی اہلبیت اسمبلی کی اعلی کونسل کے سربراہ آیت اللہ محمد حسن اختری نے بھی مسلم ممالک کی حکومتوں اور سیاستدانوں سے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے جیسے گھناؤنے عمل کی مذمت کے علاوہ ایسے واضح عملی اقدامات کی اپیل کی ہے جس کے نتیجے میں آئندہ کسی کو بھی ایسےقابل مذمت اقدامات کی جرات تک پیدا نہ ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ یورپ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم، دیگر انبیائے الہی اور آسمانی کتابوں اور دینی رہنماؤں کی توہین کو معمول بنا لیا ہے اور سوئیڈن کے اعلی عہدے داروں سمیت یورپی حکام بھی آزادی اظہار رائے کی آڑ میں اس نفرت انگیز اقدام کو صحیح ٹھہراتے ہیں اور اسلاموفوبیا، نسل پرستی اور منافرت کے خلاف خاموشی اختیار کرلیتے ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے ڈینمارک کے ایک نسل پرست اسلام دشمن رکن پارلیمنٹ نے اسٹاکہوم میں واقع ترکی کے سفارتخانے کے سامنے قرآن کریم کے ایک نسخے کو نذر آتش کیا تھا۔
سوئیڈن کی پولیس نے ان انتہاپسندوں کی مکمل حفاظت کے انتظامات کر رکھے تھے۔
پالوڈان کے اس اقدام اور سوئیڈن کے حکومت کی بے عملی پر تمام اسلامی ممالک اور دنیا بھر کے مسلمانوں میں غم و غصہ زور پکڑ رہا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان، ترکی، مصر، کویت، متحدہ عرب امارات، قطر، سعودی عرب، انڈونیشیا، اردن، مراکش سمیت متعدد اسلامی ممالک اور او آئی سی، خلیج فارس تعاون کونسل، انصاراللہ یمن، حزب اللہ لبنان، حماس، جہاد اسلامی فلسطین اور سیکڑوں دیگر اسلامی تنظیموں نے اس گھناؤنے حرکت کی مذمت کی اور اس جرم میں ملوث افراد اور ممالک کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
مسلم امہ نے ادیان اور مذاہب کی بے حرمتی کی جانب سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان گھناؤنی حرکتوں کو روکا نہ گیا تو عالمی سطح پر بدامنی، تشدد اور منافرت میں مزید اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔