الہان عمر کی برطرفی پارلیمانی ظلم واستبداد اور خواتین کی آواز دبانے کی کوشش ہے: ایران
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی کانگریس کی جانب سے الہان عمر کو خارجہ تعلقات کی کمیٹی سے نکالے جانے کو پارلیمانی ظلم واستبداد اور خواتین کی آواز دبانے کی کوشش قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے جمعہ کے روز ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ امریکی کانگریس کی خارجہ تعلقات کمیٹی سے الہان عمر کی برطرفی امریکہ میں ایک اہم خاتون رکن پارلیمنٹ کی آواز دبانے کے لیے کیا جانے والا پارلیمانی ظلم ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے لکھا ہے کہ، کانگریس کی خارجہ تعلقات کمیٹی سے ایک سیاہ فام اور مسلمان مگر اسرائیل نامی نسل پرستانہ حکومت پر نکتہ چینی کرنے والی الہان عمر کی برطرفی کیا خواتین، زندگی، آزادی کے نعرے کے لیے امریکی حکومت کی پاسداری کا عملی نمونہ ہے !" ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا نعرہ!
امریکی ایوان نمائندگان نے دو سو گیارہ کے مقابلے میں صرف چند ووٹوں کی برتری سے اسرائیل مخالف رکن پارلیمنٹ الہان عمر کو خارجہ تعلقات کی کمیٹی سے نکال دیا۔
جمعرات کو ایوان میں ہونے والی بحث کے دوران ری پبلکن پارٹی کے ارکان نے الہان عمر پر دوہزار انیس کے ایک ٹوئٹ کو بنیاد بنا کر حملے کیے تھے جس میں انہوں نے صیہونی حکومت کے حامی ارکان پارلیمنٹ کو دھن پرست قرار دیا تھا۔
الہان عمر امریکی ایوان نمائندگان میں خدمات انجام دینے والی پہلی مسلم خاتون ہیں اور انہیں اکثر جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی جاتی رہی ہیں۔