ایران کی فضا فلسطینی عوام کی حمایت اور امریکا و اسرائیل کے خلاف نعروں سے گونج اٹھی
ایران اور دنیا کے مختلف ملکوں میں آج یوم قدس کی ریلیاں نکالی گئیں جن میں فلسطینی عوام سے بھرپور یکجہتی کا اظہار اور غاصب صیہونی حکومت کے مظالم کی مذمت کی گئی ایران کے شہروں کی فضا گھنٹوں امریکا مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعروں سے گونجتی رہی
سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران سمیت سبھی چھوٹے بڑے شہروں میں روزہ دار شہریوں نے آج جعمتہ الوداع کے موقع پر عالمی یوم قدس کی ریلیوں میں تاریخی اور وسیع پیمانے پر شرکت کی اور مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت میں فلک شگاف نعرے لگائے۔
ایران اسلامی کی فضا فلسطینی عوام کی حمایت اور امریکا و اسرائیل کی مذمت میں لگائے گئے نعروں سے گونجتی رہی۔
ریلیوں میں شریک بچے بوڑھے خواتین و مرد سبھی فلسطینی پرچم اور فلسطینی عوام کی حمایت میں لکھے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا ئے ہوئے تھے اور فلسطینی اور فلسطینی عوام سے اپنی حمایت و ہمدردی اور غاصب صیہونی حکومت سے اپنی نفرت و بیزاری کا اظہار کررہے تھے ۔
ایرانی عوام نے چار عشرے گذر جانے کے بعد روز اول کی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی امام خمینی رح کے فرمان پر فلسطینی کی حمایت کئے جانے پر لبیک کہا اور انھوں نے وسیع پیمانے پر شرکت سے اس بات کو ثابت کر دیا کہ مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی کے اپنے عزم پر ڈٹے ہوئے ہیں اور اس راہ میں ثابت قدم ہیں۔
ریلیوں کے شرکا نے فلسطین کے پرچم بھی لہرائے اور اس طرح فلسطین اور فلسطینیوں کے لئے اپنی بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔
دارالحکومت تہران میں یوم قدس کی ریلی میں جہاں لاکھوں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی وہیں اعلی عہدیدار منجملہ صدر سید ابراہیم رئیسی بھی عوام کے شانہ بشانہ ریلی میں شریک ہوئے۔
اس سال یوم قدس کی ریلیوں میں روزے دار مومنین کے علاوہ مختلف دیگر مذاہب کے پیروکاروں منجملہ یہودیوں اور عیسائیوں نیز زرتشتیوں نے بھی شرکت کی جبکہ چار ہزار سے زائد نامہ نگار اور کیمرہ مین ریلیوں کی رپورٹنگ کر رہے تھے اور ان ریلیوں کو کور کر رہے تھے جن میں ڈیڑھ سو غیر ملکی نامہ نگار اور بیرونی ذرائع ابلاغ کے نمائندے بھی شامل تھے۔
عالمی یوم قدس کی ریلیوں میں شریک ایرانی عوام نے ایک قرار داد پاس کر کے اعلان کیا کہ عالمی استکبار پر فتح کی کنجی وحدت و اتحاد ہے۔
ریلیوں کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی امام خمینی رح نے اپنی عالمی بصیرت و دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جمعتہ الوداع کو عالمی یوم قدس کے طور پر منائے جانے کا اعلان کیا تھا اور چوالیس برس بعد آج بھی رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی دانشمندانہ قیادت و رہنمائی کی بدولت مقبوضہ علاقوں میں غاصب صیہونیوں کی سیکورٹی کو مضبوط کرنے کی امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی ہر قسم کی سازشوں کی ناکامی اور غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں تحریک مزاحت کی روز افزوں توانائی اور غاصب صیہونی حکومت کے زوال کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔
عالمی یوم قدس کی ریلیوں کے شرکا نے اپنی قرارداد میں کہا کہ عالم اسلام میں اتحاد و یکجہتی اغیار کی سازشوں کو خاک میں ملانے اور فتح و کامرانی کی کنجی ہے۔
قرارداد میں مسئلہ فلسطین کے حل کی حیثیت سے صیہونیت مخالف تحریک کی حمایت پر تاکید کے ساتھ دنیا کے مختلف علاقوں سے فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی اور تمام فلسطینیوں کی شرکت سے مستقبل کا تعین کرنے کے لئے ریفرنڈم کے انعقاد پر زور دیا گیا ہے۔
یوم قدس کی ریلیاں ایران کے ساتھ ساتھ دنیا کے بیشتر ملکوں میں نکالی گئیں پاکستان، ہندوستان، لبنان، فلسطین ،عراق، یمن، شام اور ایشیا کے بیشتر ملکوں براعظم افریقا اور یورپ میں بھی یوم قدس کی ریلیاں نکالی گئیں اور فلسطینیوں کے حق میں جلسے منعقد کئے گئے - عالمی سطح پر نکالی گئی ریلیوں کے شرکا نے ایک آواز ہو کر مسجد الاقصی اور فلسطین کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔