Apr ۱۷, ۲۰۲۳ ۰۹:۱۲ Asia/Tehran
  • یوکرین طیارہ حادثہ کیس کا فیصلہ

یوکرین طیارہ حادثہ کیس کا فیصلہ تقریباً تین سال کی تحقیقات اور 20 عدالتی سماعتوں کے بعد جاری کیا گیا۔

سحر نیوز/ دنیا: میزان خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عدالت میں 20 سماعتوں کے بعد یوکرینی طیارہ کیس کا فیصلہ  ہو گیا جس کے تحت غلطی کا ارتکاب کرنے والے اور فائر نہ کرنے سے متعلق کمانڈر کے واضح احکامات نہ ماننے والوں کو ایک سے 13 سال تک قید کی سزا سنائی گئی۔ سزا پانے والوں کو اپیل کا حق بھی دیا گیا ہے۔

جاری کردہ فرد جرم میں، ٹور M-1 دفاعی نظام کے کمانڈر کی اجازت کے بغیر اور ان ہدایات کے برعکس کہ کسی بھی طور فائر نہیں کیا جائیگا 

پہلی صف کے ملزم نے اس طیارے  کی جانب دو میزائل داغے۔

عدالت نے ملزمان کو جہاز حادثے کے متاثرین کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا بھی حکم دیا ہے۔

اس مقدمے میں 117 مدعی شامل تھے، جن میں سے 55 نے عدالت میں گواہی دی، جبکہ 20 وکلاء نے ان کی نمائندگی کی۔

واضح رہے کہ 8 جنوری 2020 کو تہران کے قریب یوکرین جانے والی پرواز پی ایس 752 کے حادثے کے المناک واقعے کے بعد جہاز میں سوار 176 افراد جاں بحق ہو گئے تھے جس میں عملے کے 9 افراد بھی شامل تھے۔ یوکرین کے بد قسمت طیارے کو 2 میزائل لگے تھے۔

رپورٹس کے مطابق جہاز میں سوار مسافروں کی اکثریت ایرانی شہریوں کی تھی، جبکہ 32 مسافروں کا تعلق کینیڈا، یوکرین، برطانیہ، سویڈن اور افغانستان سے تھا۔

ٹیگس