May ۱۰, ۲۰۲۳ ۱۳:۴۰ Asia/Tehran
  •  امریکہ و یورپ زوال کے راستے پرگامزن : جنرل باقری

اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف نے کہا ہے کہ امریکہ زوال کے راستے پر گامزن ہے اور اگر یورپ اور امریکہ کے دیگر اتحادیوں نے خود کو امریکہ کی اندھی حمایت کی زنجیروں سے آزاد نہ کیا تو وہ اس کے ساتھ زوال اور پستی کا شکار ہو جائیں گے۔

سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل محمد باقری نے آج تہران میں نئے عالمی نظام کی شکل کے عنوان سے ہونے والی کانفرنس میں کہا کہ دنیا پر مطلق العنان حکمرانی اور قیادت کے لیے کوشش ناکامی سے دوچار ہو گئی ہے کہ جس کی نشانیاں عراق اور افغانستان سے اس کے فرار جیسے انخلا ، مغربی ایشیا میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں نمایاں کمی، مغربی ایشیا جنوبی چین اور مغربی یورپ میں امریکی فوجیوں کی تعیناتی میں امریکہ کی پریشانی اور الجھن سمیت مختلف عوامل میں دیکھی جا سکتی ہیں۔

جنرل باقری نے اس بات پر زور دیا کہ ایشیا اور مشرق، امریکہ کی ہٹ دھرمی کے مقابل یکساں نقطہ نظر رکھتے ہیں اور حکومتیں شنگھائی تعاون تنظیم میں اکٹھے ہو کر تعاون کے راستے پر آگے بڑھ رہی ہے اور دنیا کا یہ خطہ یقینا مستقبل میں دنیا کی بڑی طاقت ہو گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ وہ اسرائیل کہ جس کے سر میں نیل سے فرات تک کے علاقے کو اپنے کنٹرول میں لینے کا سودا سمایا ہوا تھا اور اس نے عربوں کے ساتھ جنگ میں کامیابی حاصل کی تھی، اب زوال کے راستے پرگامزن ہے اور اس کے مقابلے میں فلسطین کی مظلوم قوم اور مزاحمت کا محور طاقت کے عروج پر ہیں اور یہ فلسطین کی آزادی کے راستے پر تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں ۔

ایرانی فوج کے چیف آف جنرل اسٹاف جنرل محمد باقری کا کہنا تھا کہ ایران امریکی فوج اور اس کے یورپی اتحادیوں کی موجودگی کو خطے کے نقصان میں سمجھتا ہے اور وہ فلسطینی عوام کی حاکمیت کے حق کو تسلیم کرتا ہے اور پوری طاقت کے ساتھ ان کی مدد کر رہا ہے۔

جنرل باقری نے روس اور یوکرین کی جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف تو مغرب پر روس کا اعتماد ختم ہو چکا ہے، حتی ایک جنگ میں الجھنے کی قیمت پر مشرق کی سمت نیٹو کی توسیع کے سامنے روس ڈٹ گیا ہے اور دوسری جانب حتی یوکرین کی بنیادی تنصیبات کی تباہی کی قیمت پر جنگ کو جاری رکھنے پر امریکہ اصرار کر رہا ہے اور روس ایک بفر زون قائم کرنے پر اصرار کر رہا ہے، ان تمام باتوں کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ یہ جنگ آسانی سے ختم نہیں ہو گی اور سامان اور انرجی کی یورپ منتقلی کے راستے بند ہونے کے وجہ سے روس مشرق کی جانب دیکھنا شروع کر دے گا۔

واضح رہے کہ نئے عالمی نظام کی شکل عنوان کے تحت کانفرنس آج سے تہران کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں شروع ہوئی ہے جو دو روز تک جاری رہے گی۔

اس کانفرنس کے انعقاد کا آئیڈیا جنگ یوکرین اور رہبر انقلاب اسلامی کے بیانات سے لیا گیا ہے۔

ٹیگس