اطالوی میڈیا کا اعتراف، مغرب کبھی بھی ذہنوں سے جنرل سلیمانی کو فراموش نہيں کر سکتا
اطالوی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ مغرب کبھی بھی ذہنوں سے جنرل سلیمانی کو فراموش نہیں سکے گا۔
سحر نیوز/ ایران: ایک اطالوی اخبار نے اپنے ایک مقالے میں خطے میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کے مقام اور منزلت کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ مغربی طاقتیں سوشل میڈیا پر اپنے حد سے زیادہ اثر و رسوخ کے باوجود جنرل سلیمانی کو اپنے ذہنوں سے کبھی نہیں نکال سکیں گی۔
اطالوی تجزیاتی اور نیوز ویب سائٹ دوریج نے اپنے مقالے میں ایران اور خطے میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کے موقف پر روشنی ڈالی ۔
سنسرشپ کے بھاری ماحول اور مغربی میڈیا میں اظہار رائے کی آزادی کے فقدان کا حوالہ دیتے ہوئے اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے بارے میں مضمون لکھنا عملی طور پر صحافتی خودکشی ہے، یہ ایسے مواد کو بے نقاب کرتا ہے جو بہترین طور پر تنقید اور جبری سنسرشپ کا نشانہ بنتا ہے۔ کم از کم سوشل میڈیا پر ہی صحیح۔
اس مضمون میں کہا گیا ہے کہ وہ شخص جسے ڈونلڈ ٹرمپ کے نزدیک دہشت گرد سمجھا جاتا تھا، عین اسی وقت یہ شخص آیت اللہ خامنہ ای کے لیے شہید تھا۔ مغرب اور داعش کا ایک حصہ اس سے خوفزدہ تھا لیکن ساتھ ہی مشرق وسطیٰ کے ایک بڑے حصے میں اسے ہیرو سمجھا جاتا ہے۔ سڑکوں پر لاکھوں لوگوں کے ساتھ اس کی لاش کی تدفین اس بات کا ٹھوس ثبوت ہے کہ جو مغربی طاقتیں سوشل میڈیا پر اپنے حد سے زیادہ اثر و رسوخ کے باوجود اسے اپنے ذہنوں سے کبھی نہیں نکال سکیں گی۔