ایرانی عدلیہ کے سربراہ سمیت کئی وزیروں اور اراکین پارلیمنٹ کی برسی آج
اسلامی جمہوریہ ایران میں آج 28 جون کو 1981 کے شہداء کی برسی منائی جا رہی ہے۔
سحر نیوز/ایران: 28 جون 1981 کو دارالحکومت تہران میں ’’جمہوری اسلامی‘‘ نامی جماعت کے دفتر میں ہونے والے دہشت گردانہ بم دھماکے میں اس وقت کی عدلیہ کے سربراہ آیت الله سید محمد حسینی بہشتی سمیت ایران کی 72 اہم سیاسی اور مذہبی شخصیات شہید ہوئیں۔ ان شہداء میں 4 وزیر، 12 نائب وزراء اور پارلیمنٹ کے تقریبا 30 اراکین شامل تھے۔
یہ حملہ دور حاضر میں امریکی و یورپی حمایت یافتہ دہشتگرد گروہ مجاہدین خلق آرگنائیزیشن (ایم کے او) نے کیا جسے ایران میں ’’منافقین‘‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ اس گروہ نے باضابطہ طور پر 17 ہزار ایرانی شہریوں کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔
28 جون 1981 کو تہران میں دہشت گردی کا یہ المناک سانحہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ابتدائی برسوں میں رہبر انقلاب اسلامی آیت الله العظمی سید علی خامنه ای پر تہران کی ابوذر مسجد میں ہونے والے حملے کے صرف ایک روز بعد رونما ہوا۔
امریکی حمایت سے 1981 اور1987 کے دوران ایران میں دہشت گردی کے کئی واقعات رونما ہوئے۔ عراق کی بعثی حکومت کی جانب سے سردشت میں کیمیائی حملہ، امریکی بحری بیڑے کی جانب سے ایران کے مسافر طیارے کی تباہی جس میں 290 افراد شہید ہوئے، امریکہ کے غیر انسانی اقدامات کی ایک جھلک ہے۔