Jan ۰۶, ۲۰۲۴ ۱۶:۴۷ Asia/Tehran
  • ایرانی بحریہ کی دفا‏عی صلاحیتوں میں اضافہ 100 جنگی کشتی، بحری جہازاور بحری بیڑا شامل

ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے دفا‏عی ساز و سامان میں غیر معمولی دفاعی صلاحیتوں کے حامل سو جنگی کشتیوں، بوٹوں اور بحری جہازوں کے ساتھ ایک بحری بیڑے کو شامل کیا گیا ہے۔

سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ نے ہفتے کو اعلان کیا کہ دفا‏عی ساز و سامان میں غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل سو جنگی جہازوں اور کشتیوں کے ساتھ ایک بحری بیڑے کو شامل کیا گیا ہے۔

اس بحری بیڑے میں شہید ابو مہدی المہندس نامی گشتی بحری جہاز، چار دیگر بحری جہاز، ذوالفقارسولہ قسم کا میزائل لانچر اور عاشورہ نوعیت کی پانچ جنگی بوٹس بھی شامل ہیں۔

اسی طرح اس بیڑے میں مرصاد نامی نو جہاز، ایک کوسٹل فائر ایٹنگ بوائے، ایک طارق میزائل لانچر بوٹ اور دو دیگر بحری جہاز شامل ہیں ۔ اس بحری بیڑے میں متعدد راکٹ لانچر بوٹس اور مارٹر لانچر بوٹس بھی شامل ہیں۔

ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر علی رضا تنگسیری نے سپاہ نیوی کے دفا‏عی ساز و سامان میں غیر معمولی دفاعی صلاحیتوں کے حامل سو جنگی جہازوں، کشتیوں اور انواع و اقسام کے دیگر بحری جہازوں کو شامل کئے جانے کے موقع پر منعقدہ تقریب میں کہا کہ یہ بحری بیڑہ، بحریہ میں دفاعی سازوسامان شامل کئے جانے کے بارہویں مرحلے میں شامل کیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل اس سلسلے میں گيارہ مرحلے انجام پا چکے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے اس اقدام کا مقصد بحریہ کی طاقت و توانائی میں اضافہ کرنا ہے۔

ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف جنرل سلامی نے بھی دفاع کے شعبے میں بحریہ کے تعمیری اور فیصلہ کن کردار اور اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ الگ نوعیت کی بحری طاقت کی تکمیل کا عمل معمول کے مطابق بڑھائی جانے والی بحریہ کی طاقت سے بالکل مختلف ہے۔

ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف جنرل سلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی جانب سے دفاعی توانائی میں اضافہ کئے جانے کا مقصد دشمنوں کو شکست دینا قرار دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ میں، نیوی کی طاقت و توانائی کی توسیع کا منصوبہ اس فرض کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے کہ ہمیں دنیا کی سب سے بڑی بحری طاقت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

شہید ابومہدی المہندس نامی بحری گشتی جہاز ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کی آپریشنل ضروریات کے مطابق ایران کے ماہر دفاعی جوانوں نے نالج بیسڈ کمپنیوں کے تعاون سے تیار کیا ہے۔ یہ گشتی بحری جہاز چار بحری موٹروں سے استفادہ کرتے ہوئے جہازرانی کی حفاظت کے شعبے میں طویل فاصلے تک نیوی گیشن کی، پائی جانے والی صلاحیتوں اور سینتیس ناٹ کی رفتار اور اعلی صلاحیتوں کا مالک ہے،اسی طرح ان جہازوں کو ڈرون طیاروں کی دن و رات کی پروازوں اور جنگی آپریشنل توانائی کا حامل بنایا گیا ہے۔ یہ جہاز فضائی دفاع اور دشمن کے اہداف کا مقابلہ کرنے اور اہداف کا پتہ لگانے کے سسٹم اور اسی طرح خودکار عمل کرنے کی صلاحیتوں کے بھی حامل ہیں ۔ اسی طرح یہ بحری جہاز دشمن کے اہداف کو نشانہ بنانے اور پینتیس سے سات سو پچاس کلو میٹر کی دوری تک کروز میزائل فائر کرنے کی توانائی کا بھی حامل ہے۔ جبکہ یہ بحری جہاز طبی امداد کے ذریعے اورامدادی سامان کے لئے استعمال کئے جانے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ٹیگس