ایران پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتا ہے: صدر ایران سے ضدر زرداری کی ملاقات
ایران کے صدر نے اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سرحدوں کی گنجائشوں اور مواقع کو دونوں قوموں کے مفاد میں استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سحرنیوز/ ایران: سید ابراہیم رئیسی نے پاکستان کے صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کے دوران ایران اور پاکستان کی قوموں کے مذہبی، ثقافتی اور تہذیبی مشترکات کا تذکرہ کیا کہ جو دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط اور گہرا بنانے اور ترقی دینے کے اہم عوامل میں سے ہیں -
صدر مملکت نے اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے اعلی حکام کی جانب سے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی سطح کو بڑھانے اور اسے بہتر بنانے کے عزم پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ پائیدار اور مستحکم سلامتی کا تحفظ، اقتصادی اہداف کے حصول کے شرائط اور ضروریات میں سے ہے۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی جانتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سرحدوں کی صلاحیتوں اور مواقع کو دونوں قوموں کے فائدے میں استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
آیت اللہ رئیسی نے مسئلہ فلسطین کو عالم اسلام کا پہلا مسئلہ قرار دیا جو کہ اب عالم انسانیت کا پہلا مسئلہ بن چکا ہے کہا کہ آج امام خمینی رح کا قدس کی آزادی کا بلند و بالا ہدف، اس وقت تمام مسلم اقوام اور حریت پسندوں کا مطالبہ بن چکا ہے اور تمام اسلامی حکومتوں کو اس میدان میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی چاہئیں۔
اس ملاقات میں پاکستان کے صدر نے بھی ایران اور پاکستان کی دو قوموں میں اہل بیت(ع) بالخصوص حضرت رضا(ع) سے محبت و الفت کو ان کے درمیان بھائی چارے کی گہرائی کا سبب قرار دیا اور تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے میں اپنے ملک کی دلچسپی پر زور دیتے ہوئے اس سمت میں ایران کے ساتھ تعلقات کا ایک نیا باب کھولنے کے لئے پاکستانی حکام کی خواہش پر زور دیا۔آصف علی زرداری نے غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں غزہ کے نہتے عوام کے خلاف کیے جانے والے جرائم کی مذمت کی اور خطے میں کسی بھی بیرونی مداخلت کی پاکستانی حکومت کی جانب سے مخالفت پر زور دیا۔