تیسرے ٹی وی مباحثے میں ایران کے صدارتی امیدواروں کی دلچسپ باتیں!
اسلامی جمہوریہ ایران کے قومی نشریاتی ادارے آئی آر آئی بی کے چینل ون سمیت مختلف چینلوں سے براہ راست نشر ہونے والے تیسرے ٹی وی مباحثے میں صدارتی امیدواروں نے اپنی حکومت کے سماجی اور ثقافتی پروگراموں کی وضاحت کے ساتھ ہی ایک دوسرے پراس حوالے سے اعتراضات اور ان سے سوالات بھی کئے۔
سحرنیوز/ایران: اس ٹی وی مباحثے میں صدارتی امیداوارسعید جلیلی نےسماجی یکجہتی اور ثقافتی حکمرانی کے سلوگن کے ساتھ اپنی گفتگو کا آغاز کیا۔انھوں نے سماجی اور ثقافتی استحکام کے لئے خاندانی بنیادوں کی تقویت کی ضرورت زوردیا ۔سعید جلیلی نے کہا کہ سماجی اورثقافتی دونوں میدانوں میں ایران کی اسلامی تہذیب و ثقافت کے تحفظ اور سماجی تانے بانے کے استحکام میں خواتین کے زیادہ بنیادی کردار ادا کرسکتی ہیں۔
ایک اور صدارتی امیدوارعلی رضا زاکانی نے ملک میں مغرب کی ثقافی یلغاراور بے حجابی کی ترویج کے لئے مغرب کی کوششوں کے مقابلے میں خواتین کے احترام کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اسلامی تعلیمات میں خواتین اور لڑکیوں کو جو اہمیت دی گئی ہے اس کو مد نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔صدارتی امیدوار سید امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی نے اس موضوع پر خواتین کے حقوق کو اہمیت دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا اور سماجی یک جہتی کے استحکام اور ثقافتی حکمرانی کے حوالے سے اپنے پروگراموں کی وضاحت کی ۔عوام اور کنبے کی حکمرانی، قاضی زادہ ہاشمی کی مجوزہ حکومت کا سلوگن ہے۔
ایران کے چودھویں صدارتی الیکشن کے ایک اور امیدوار مسعودی پزشکیان نے تیسرے ٹی وی مباحثے کے موضوع پر بولتے ہوئے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ سماجی یک جہتی اور ایران کی اسلامی ثقافت کے تحفظ کا کام، کے جی اور پرائمری اسکول سے شروع کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ابتدا سے ہی ہمارے بچوں کی صحیح تربیت ہو اور اسی وقت سے انہیں اپنے سماج تانے بانے اور ثقافتی امتیاز کی صحیح معلومات فراہم کی جائيں اور ان کی اہمیت بتائی جائے تو ہماری سماجی یک جہتی اور ثقافتی حکمرانی کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوگا۔ایک اور صدارتی امیدوار محمد باقر قالیباف نے اس ٹی وی مباحثے میں سماج اور ثقافت کے حوالے سے اپنی حکومت کی پالیسیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت میں خواتین کو گھرداری اور سماجی مدیریت میں سے کسی ایک کا انتخاب نہیں کرنا پڑے گا بلکہ ایسے حالات پیدا کئے جائيں گے کہ وہ دونوں امور چلاسکیں۔
تیسرے ٹی وی مباحثے میں صدارتی امیدوار مصطفی پور محمدی نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی میں خواتین کا کردار بنیادی حیثیت رکھتا ہے اور حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے در اصل خواتین کو سماجی میدان میں لاکر نئی تاریخ رقم کی ہے۔انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت میں سماج اور ثقافت کے استحکام میں خواتین کا بنیادی کردار محفوظ رہے گا اور اسلامی سبک زندگی نیز ایرانی اسلامی ثقافت کو بالا دستی حاصل ہوگی۔
ایران کے صدارتی امیدواروں کا چوتھا ٹی وی مباحثہ چوبیس جون کو اور پانچواں پچیس جون کو قومی نشریاتی ادارے آئی آر آئی بی کے مختلف چینلوں سے براہ راست نشر کیا جائے گا۔یاد رہے کہ جمعہ اٹھائيس جون کو ہونے والے صدارتی الیکشن میں، سعید جلیلی، امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی، محمد باقر قالیباف، علی رضا زاکانی، مصطفی پور محمدی اور مسعود پزشکیان کے درمیان مقابلہ ہے۔