روس کی قومی سلامتی کے سیکریٹری کی صدر ایران سےملاقات، تعلقات کو مستحکم بنانے پر زور + ویڈیو
صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اسٹریٹیجک حلیف کی حیثیت سے روس کے ساتھ روابط کے فروغ کو ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شمار کیا اور دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے سمجھوتوں پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اس ملاقات میں روس کو اسلامی جمہوریہ ایران کا اسٹریٹیجک پارٹنر قرار دیا اور کہا کہ اپنے اس اسٹریٹیجک حلیف کے ساتھ روابط کا فروغ ہماری خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے علاقائی اور بین الاقوامی امور میں اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کے درمیان تعاون کی اہمیت اور دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔
صدر ایران نے غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے ہولناک جرائم اور پورے خطے میں اس حکومت کی جانب سے جنگ کی آگ بھڑکانے کے اقدامات کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ہمارے ملک میں حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے سمیت اس حکومت کے سبھی اقدامات بین الاقوامی قوانین اور سبھی مسلمہ اصول وضوابط کی کھلی خلاف ورزی کے مصداق ہیں۔
صدر ایران نے امریکا اور بعض دیگر مغربی ملکوں کی جانب سے جو انسانی حقوق کے دفاع کے دعویدار ہیں، صیہونی حکومت کے جرائم کی حمایت کی مذمت کرتے ہوۓ کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں جنگ اور بحران کا دائرہ وسیع کرنے کے حق میں نہیں ہے لیکن غاصب صیہونی حکومت کو اس کے جرائم اور گستا خی کی سزا ضرور ملے گی۔
روس کی قومی سلامتی کے سیکریٹری سرگئی شويگو نے بھی اس ملاقات میں ڈاکٹر مسعود پزشکیان کو ایران کا صدر منتخب ہونے پر ایک بار پھر مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے اسلامی حمہوریہ ایران کو روس کا اہم ترین اور اسٹریٹیجک حلیف قرار دیا اور خطے میں قیام امن نیز کثیر قطبی نظام کے لئے تہران اور ماسکو مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ روس کی قومی سلامتی کے سیکریٹری نے شمال جنوب کوریڈور سمیت دونوں ملکوں کے مشترکہ پروجکٹوں کو آگے بڑھانے میں اپنے ملک کی دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ ماسکو تہران کے ساتھ روابط کے فروغ کو زیادہ اہمیت دیتا ہے۔ سرگئی شویگو نے اسی کے ساتھ کہا کہ روس اقوام متحدہ، برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم سمیت سبھی بین الاقوامی اداروں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعاون میں توسیع کا خواہمشند ہے۔