شام کی صورتحال صرف اس ملک تک محدود نہیں رہے گی: ایرانی وزیر خارجہ کا انتباہ
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ شام کی صورتحال صرف اس ملک تک محدود نہیں رہے گی۔
سحرنیوز/ایران: عراقی ٹیلی ویژن چینل الشرقیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ شام میں دہشت گردی سے عراق کی سلامتی کو بھی خطرہ ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ شام کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال نے بہت سے سوالات پیدا کردیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس تیزرفتار تبدیلی کے پیچھے ایک سوچ ہے جس کے تانے بانے امریکہ اور اسرائیل سے جاملتے ہیں۔
عراقچی نے کہا کہ پہلے غزہ، اس کے بعد لبنان اور اب شام، میرے خیال میں یہ سلسلہ شام میں نہیں رکے گا بلکہ پورے خطے کے لیے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: شام سے پہلے ایک صیہونی حکومت کا خطرہ درپیش تھا
لیکن اب تکفیری دہشت گرد گروہوں کا خطرہ کا بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ قابل ذکر ہے کہ شام میں سرگرم ان مسلح گروہوں کو اقوام متحدہ نے دہشت گرد گروہ قرار دے رکھا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے مزید کہا: لیکن اب وہ ممالک جو دہشت گردی کے خلاف جنگ کا دعویٰ کرتے ہیں یا تو خاموش ہیں یا دہشت گردوں کی حمایت کر رہے ہیں۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ "بدقسمتی سے، ان کی رائے میں، دہشت گردی کی دو قسمیں ہیں، اچھی اور بری، اگر یہ دہشت گردی ان کے مقاصد کے مطابق ہے، تو وہ اس کی حمایت کریں گے، اور اگر یہ ان کے مفادات کے خلاف ہے، تو وہ اس کے خلاف لڑیں گے۔ "