تہران میں دہشتگردی کے واقعہ میں 2 اعلی جج شہید، دہشتگرد نے خودکشی کرلی
تہران میں آج صبح دہشت گردانہ کارروائی کے بعد دو حاضر سروس، انقلابی جج عوام کی سلامتی کو پامال کرنے والوں کے ہاتھوں شہید ہو گئے۔
سحر نیوز/ ایران: عوام کو انصاف فراہم کرنے اور ان کی سلامتی کو یقینی بنانے والے وفادار، انقلابی اور ممتاز ججوں کو آج صبح تہران میں شہید کر دیا گیا جس کے فورا بعد دہشت گرد نے خودکشی کر لی ۔
حجت الاسلام والمسلمین رازینی، اعلی عدلیہ کی برانچ 39 کے سربراہ اور حجت الاسلام والمسلمین مقیسه اعلی عدلیہ کی برانچ 53 کے سربراہ تھے۔
اعلی عدلیہ کی میڈیا سینٹر کے بیان کے مطابق آج صبح ایک مسلح دہشتگرد، قومی سلامتی، جاسوسی اور دہشت گردی کے خلاف جرائم سے نمٹنے کی طویل تاریخ رکھنے والے دو بہادر اور سینئر ججوں کو شہید کرنے کی منصوبہ بندی کے تحت عدالت میں گھس آیا۔
ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا کہ دہشتگرد کا نہ تو اعلی عدلیہ میں کوئی کیس تھا اور نہ ہی وہ کسی کا مؤکل تھا۔
دہشت گردی کی کارروائی کے فوراً بعد بدہشتگرد کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس نے فورا ہی خودکشی کرلی۔
دہشت گردی کی اس کارروائی کے دیگر مرتکبین کی شناخت اور گرفتاری کے لیے اب تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
شایان ذکر است؛ طی یک سال اخیر، اقدامات گستردهای از ناحیه قوه قضاییه در خصوص شناسایی، تعقیب، دستگیری و محاکمه عوامل و عناصر وابسته به رژیم منحوس صهیونیستی و اذناب آمریکا، جواسیس و گروهکهای تروریستی صورت گرفته است.
یہ بات قابل ذکر ہے کہا گزشتہ ایک سال کے دوران عدلیہ کی جانب سے بدنام زمانہ صیہونی حکومت اور امریکی ایجنٹوں، جاسوسوں اور دہشت گرد گروہوں سے وابستہ ایجنٹوں اور عناصر کی شناخت، ان کے خلاف کارروائی، گرفتاری اور قانونی کارروائی کے لیے وسیع اقدامات کیے گئے ہیں۔