Mar ۲۷, ۲۰۲۵ ۰۹:۰۲ Asia/Tehran
  • مغربی دنیا میں اسلاموفوبیا کی روک تھام پر زور؛ ایران

اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب علی بحرینی نے مغربی ممالک میں بڑھتی ہوئی اسلاموفوبیا پر تنقید کرتے ہوئے اس سلسلے میں عالمی اداروں اور حکومتوں کو جوابدے بنانے کی ضرورت پر تاکید کی۔

سحرنیوز/ایران: رپورٹ کے مطابق علی بحرینی نے اسلاموفوبیا کے مقابلے کے عالمی دن کی مناسبت سے اجلاس کے انقعاد میں جنیوا میں اسلامی تعاون تنظیم کے نمائندہ دفتر کے تعاون کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ خاص طور سے غیر مسلم معاشروں میں اسلامو فوبیا اور اس کے پھیلاؤ کا خوف غیرمنطقی اور ناقابل وضاحت ہوگیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے مغربی ممالک میں اسلام کے خلاف نفرت انگیز بیانات کا سلسلہ بڑھنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اسلاموفوبیا پھیلانے کے لئے میڈیا، سوشل میڈیا اور جدید ٹیکنالوجی سے ناجائزہ فائدہ اٹھانے کو تشویشناک قرار دیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ اسلاموفوبیا اور مذہبی تعصب روکنے کے لئے تعلیم و گفتگو کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے تحت غیر اسلامی معاشروں میں اسلام کے فروغ کے تعلق سے غیر منطقی اور ناقابل جواز خوف و ہراس پھیلایا جارہا ہے اور اسلامی کی شبیہ بگاڑ کر پیش کی جارہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اسلام اور مسلمین کے خلاف یہ خطرناک مہم تشویشناک حدتک بڑھ گئي ہے اور اس کے نتیجے میں خاص طور پر مسلمانوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔علی بحرینی نے انسانی حقوق سے متعلق دستاویزات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انسانی حقوق کے احترام کے دائرے میں آزادی بیان و عقیدہ کے حق پر تاکید کی اور یاد دہانی کرائی کہ اسلاموفوبیا یا مسلمانوں کےمذہبی عقائد و علامتوں کے خلاف کسی بھی طرح کا خوف پھیلانا قانونی لحاظ سے آزادی بیان نہيں بلکہ ایسے تعصب کا مصداق ہے جس کے تباہ کن نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اس سال اسلاموفوبیا کے عالمی دن کا یہ اجلاس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرار داد چھہتر بٹا دو سو چون کے تحت منعقد ہوا جس میں اسلاموفوبیا اور اسلام و مسلمین کے تئیں نفرت پھیلانے کی مہم کی روک تھام کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی یہ قرار داد دو ہزار بائيس میں جنرل اسمبلی سے متفقہ طور پر پاس ہوئی تھی اور اس میں سفارش کی گئي تھی کہ اسلاموفوبیا کی روک تھام کے ساتھ ہی قومی، علاقائی اور عالمی سطح پر مختلف ادیان کے ماننے والوں کے درمیان افہام و تفہیم، میل جول، اور ہم آہنگی بڑھانے کی سفارش بھی کی گئی تھی۔

ٹیگس