Jul ۰۸, ۲۰۲۵ ۰۷:۵۱ Asia/Tehran
  • عراقچی: جیو پولیٹیکل تنازعات اور پابندیاں ماحولیاتی تعاون کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں

سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ترقی پذیر ملکوں پر عائد سیاسی محرکات سے جڑی پابندیاں ان کی کوششوں کو شدید متاثر کر رہی ہیں.

سحر نیوز/ ایران: وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے برکس سربراہی اجلاس میں، عالمی سلامتی اور ماحول حیات کے موضوع پر نشست سے خطاب میں، جنوب جنوب تعاون کی علامت اور خومختار اقوام کی آواز کی حیثیت سے برکس کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔

 انھوں نے کہا کہ آج ہم ایسی حالت میں اس نشست میں جمع ہوئےہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور ماحول حیات کی تخریب سے لے کر عالمی سلامتی کو لاحق خطرات  اور غیر منصفانہ بین الاقوامی ڈھانچے ترقی پذیر ملکوں کی پیشرفت میں رکاوٹ بنے  ہوئے ہیں۔  

انھوں نے کہا کہ آبی ذخائر کی کمی، وسیع آتشزدگی، ماحول حیات کی نابودی اور  موسمیاتی مہاجرتیں آج  دسیوں لاکھ انسانوں کی زندگی کے حقائق میں تبدیل ہوچکی ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ موسمیاتی بحرانوں سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے، موسمیاتی انصاف ضروری ہے یعنی ماحول حیات کی نابودی میں ترقی یافتہ ملکوں کا کردار زیادہ ہے بنابریں تر‍قی پذیر ملکوں میں اس بحران سے نمٹنے کے مالی  اخراجات کی فراہمی میں بھی انہیں زیادہ کردار ادا کرنا چاہئے۔  

انھوں نے کہا کہ آج گرین ہاؤ‎س گیسیز، زمین کا گرم ہونا، اور مختلف قسم کی فضائی آلودگیاں،ترقی یافتہ ملکوں کے اقدامات کا  نتیجہ ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ان ملکوں کی ذمہ داری ہے کہ گرین ہاؤس گیسیز کے پھیلاؤ میں کمی کرنے کے ساتھ ہی ان سے پیدا ہونے والی آلودگی سے نمٹنے میں بھی قدم آگے بڑھائيں اوراس حوالے سے ہونے والے نقصانات کی تلافی ميں ترقی پذیر ملکوں کی مالی اور تکنیکی مدد کریں اور ماحول حیات کو نقصان نہ پہنچانے والی جدید ٹیکنالوجی ان کے اختیار میں دیں۔

ایران کے وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران سمیت، بعض ترقی پذیر ملکوں کے خلاف بعض ترقی یافتہ ملکوں کی جانب سے خود سرانہ اور ظالمانہ پابندیوں کو ان ملکوں کی کوششوں میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا۔

سید عباس عراقچی نے اپنے اس خطاب میں  ایران کی ایٹمی تنصیبات  کے خلاف صیہونی حکومت اور امریکا کے حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسی تشویشناک صورتحال ہے جس میں ایٹمی اسلحہ رکھنے والی دو حکومتوں نے ایک ایسے ملک پر جس کے پاس ایٹمی اسلحہ نہیں ہے اور وہ این پی ٹی کا رکن بھی ہے اور اس کی ایٹمی سرگرمیوں پر بین الاقوامی ایٹمی انرجی ایجنسی کی سخت نگرانی ہے، حملہ کردیا۔

انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکا اور صیہونی حکومت کے جارحانہ حملوں نے شدید انسانی اور ماحولیاتی خطرات پیدا کردیئے اور اکو سسٹم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔  

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران عظیم قدرتی ذخائر، انسانی توانائیوں اوراسٹریٹیجک جیو پولیٹکل پوزیشن کا مالک ہے ،اس کا مطالبہ ہے کہ ماحول حیات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے فیصلے مشارکتی اور منصفانہ ہوں اور اسی بنا پر ہم برکس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ  موسمیاتی اور ماحول حیات کے مسائل کے تعلق سے جنوب کی متحدہ آواز بنے ۔

ٹیگس