امریکی دفاعی ساکھ کو دھچکا، ایران کے میزائل حملے نے پیٹریاٹ کو بے بس کر دیا
امریکی میڈیا اور حکام کے دعووں کے برخلاف بعض فوٹیج اور رپورٹیں بتاتی ہیں کہ امریکا کا پیٹریاٹ سسٹم ایرانی میزائلوں سے العدید امریکی فوجی اڈے کو محفوظ رکھنے میں ناکام رہا ہے
سحرنیوز/ایران: قطر میں واقع امریکا کے العدید بیس پر جو مشرق وسطی میں امریکا کا سب سے بڑا ور اہم ترین فوجی اڈہ ہے، ایران کے میزائل حملے پر وسیع ردعمل سامنے آیا ہے۔
اگر چہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شروع میں اس اڈے کو نقصان پہنچنے کی خبروں کی تردید کی لیکن اس حملے سے متعلق تازہ جاری ہونے والی تصاویر ایران کے کم سے کم ایک میزائل حملے کی کامیابی کی عکاسی کرتی ہیں۔
اس کے علاوہ امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے بھی اعتراف کیا ہے کہ 23 جون کے حملے میں ایران کا ایک بیلسٹک میزائل قطرمیں امریکا کے العدید ایئر بیس کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا ہے۔
اس سے پہلے امریکی حکام نے یہ دعوی کیا تھا کہ ایم آئی ایم 104 پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم اور قطر کی ایئر فورس نے ایران کے میزائل حملے کو ناکام بنادیا۔ امریکی حکام نے مبینہ طور پر ایرانی میزائلوں سے العدید ایئر بیس کو محفوظ رکھنے پر امریکا کے پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم کی کافی تعریف کی تھی۔
لیکن اس کے بعد امریکی وزارت جنگ پینٹاگون کے سینیئر ترجمان شین پارنل نے کہا کہ 32 جون کو ایران کا ایک بیلسٹک میزائل العدید ایئر بیس کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا اور بقیہ میزائلوں کو امریکا اور قطر کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے ناکام بنادیا۔
دوسری جانب ملیٹری واچ(Military Watch) نامی جریدے نے ایک رڈار ٹاور کی تباہ ہوجانے کی تصاویر جاری کی ہیں جس کے اندر جدید ترین مواصلاتی سسٹم Enterprise Terminal بھی موجود تھا۔ اس سسٹم کی قیمت 1 کروڑ پچاس لاکھ ڈالر بتائی گئي ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ فاتح 313 نوعیت کے بیلسٹک میزائل جن سے العدید ایئر بیس پر حملہ کیا گیا، ایران کے پاس موجود زیادہ پیشرفتہ میزائلوں میں شمار نہیں ہوتےہیں، لیکن امریکا کا پیٹریاٹ ایئئر ڈیفنس سسٹم ایران کے معمولی نوعیت کے ان میزائلوں کا مقابلہ کرنے میں بھی ناکام رہا۔