Sep ۲۴, ۲۰۲۵ ۱۵:۴۰ Asia/Tehran
  • اسرائیل کی عسکری طاقت بیرونی سہاروں کی مرہون منت ہے: ایڈمرل سیاری

فوج کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر نے واضح کیا کہ اسرائیل کی عسکری حکمت عملی مکمل طور پر نیٹو اور امریکہ کی مدد پر انحصار کرتی ہے

  سحرنیوز/ایرانایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ ایران ماضی کی طرح آج بھی عالمی سامراج کے خلاف ڈٹا ہوا ہے، اور ہمیں فخر ہے کہ ہماری جنگ معمولی دشمنوں سے نہیں بلکہ متکبر قوتوں سے ہے۔

انہوں نے 8 سالہ اور 12 روزہ مقدس دفاع کے تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دونوں جنگوں میں دشمن کا اصل ہدف اسلامی انقلاب کو شکست دینا اور ملک کی ارضی سالمیت کو نقصان پہنچانا تھا۔
ایڈمرل سیاری کے مطابق، دشمن نے دونوں مواقع پر پراکسی فورسز کا سہارا لیا- ایک بار صدام کو میدان میں اتارا گیا اور دوسری بار صیہونی حکومت کو۔

ان کا کہنا تھا کہ ان جنگوں میں دشمن کو مکمل سہولیات فراہم کی گئیں؛ ماضی میں مشرق و مغرب صدام کے ساتھ تھے، جبکہ آج نیٹو اور عالمی استکبار نیتن یاہو کی پشت پر کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں جنگیں دراصل عالمی سامراج کی براہ راست مداخلت کا نتیجہ تھیں۔

ایڈمرل سیاری نے زور دے کر کہا کہ صیہونی حکومت نیٹو اور امریکہ کی حمایت کے بغیر جنگی میدان میں قدم رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا اس حکومت کے پاس کوئی اسٹریٹجک گہرائی، مضبوط آبادی یا مستحکم معیشت ہے؟

 انہوں نے کہا  کہ ایران نے صیہونی حکومت پر کاری ضربیں لگائی ہیں، اور اگر ان حملوں کے نقصانات کو سنسر نہ کیا جاتا تو دنیا دیکھتی کہ دشمن کو کس قدر بھاری نقصان پہنچا ہے۔

 

 

ٹیگس