Sep ۲۹, ۲۰۲۵ ۱۷:۱۷ Asia/Tehran
  • امریکی عوام اپنی حکومت کو ظلم کی مالی معاونت سے روکیں : صدر مملکت

صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے امریکی عوام کو مخاطب کرکے کہا ہے کہ اپنی حکومت کو اس بات کی اجازت نہ دیں کہ ان کے ٹیکس کی رقم سے نسل کشی میں مصروف اپارتھائیڈ حکومت کی حمایت کرے

 سحرنیوز/ایران: صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے امریکا کے این بی سی ٹی وی کے ساتھ گفتگو میں، ایٹمی مسئلے، پابندیوں، علاقائی اور بین الاقوامی حالات اور موجودہ عالمی مسائل میں ایرانی موقف کی تشریح کی .
صدر ایران نے اس انٹرویو میں کہا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ ہمارا سمجھوتہ ہوا اور طے پایا کہ اس سمجھوتے کے مطابق عمل کریں۔
طے یہ تھا کہ اسی دائرہ کار میں ہم اور یورپی ٹرائیکا کے ممالک گفتگو کریں، ہم آئی اے ای اے کے ساتھ اپنے روابط بہتر کریں اور آئی ائے ای اے ایران میں معائنہ کاری انجام دے اور اسی کے ساتھ موجودہ مسائل میں امریکا کے ساتھ ہماری بات چیت ہو۔ 
انھوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ جو سمجھوتہ ہوا تھا ، ہم اس کے مطابق کام کرنے کے لئے تیار تھے۔ لیکن یہ امریکا ہے جس نے جامع ایٹمی معاہدہ پھاڑ دیا اور امن و سکون کے راستے پر نہیں بڑھنا چاہتا۔ 
صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہم جنگ شروع کرنے والے نہیں تھے۔
ہم نے کبھی بھی جنگ نہیں چاہی لیکن اگر کوئی حملہ کرے گا تو اس کو دنداں شکن جواب دینے کی کوشش کریں گے۔ 
صدر ایران نے کہا کہ یقینا ہم اپنی دفاعی توانائی کی روز افزوں تقویت کریں گے تاکہ کوئی بھی آسانی سے ہمارے خلاف جارحیت نہ کرسکے۔ 
انھوں نے کہا کہ ایسا کیوں ہے کہ غزہ میں انسانوں پر ہر روز بمباری کی جارہی لیکن بین الاقوامی ادارے جو طاقتور ہونے کے دعویدار ہیں، کچھ نہیں کررہے ہیں ؟ انھوں نے غزہ میں تقریبا 65 ہزار بے گناہ انسانوں کا قتل عام روکنے کے لئے کوئی اقدام کیوں نہیں کیا ؟ 
صدر ایران نے کہا کہ کون سا انسانی ضابطہ اور انسانی حقوق کا کونسا اصول اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ کچھ طاقتور ممالک دنیا میں جہاں چاہیں بمباری کردیں اور کوئی انہیں نہ روکے؟ اور اس کے برخلاف ہم، جو بین الاقوامی قوانین پر عمل کرنا چاہتے ہیں، ہم پر پابندیاں لگائی جائیں؟ ہماری مذمت کی جائے؟ اور ہم پر حملہ کیا جائے؟ یہ جنگل کا قانون نہیں تو اور کیا ہے ؟
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ امریکا اپنے عوام کے ٹیکس کی رقم سے ، مشرق وسطی میں نسل کشی میں مصروف انسانیت دشمن اپار تھائیڈ حکومت کی حمایت کرے اور اپنا سرمایہ اور پوزیشن خطرے میں ڈالے۔ 
انھوں نے کہا کہ امریکی عوام کو اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ اس علاقے میں یہ سلسلہ جاری رہے جو جنگ، جرائم اور اپار تھائیڈ پھیلنے پر منتج ہورہا ہے۔ انہیں اس بات میں مدد کرنی چاہئے کہ دنیا میں امن قائم ہو، ثبات و استحکام ہو، اور سبھی انسان ایک دوسرے کے ساتھ پر امن زندگی گزار سکیں۔ 

 

ٹیگس