Oct ۰۲, ۲۰۲۵ ۱۹:۵۲ Asia/Tehran
  • ایران کے خلاف سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی بحالی کے بارے میں گروپ 7 کا بیان حقیقت میں تحریف اور منافقت  ہے

دفتر خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں گروپ 7 کے بیان کو حقیقت میں تحریف قرار دیا ہے اور اس کی مذمت کی ہے۔

سحرنیوز/ایران:   ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے گروپ 7 کی جانب سے ایران کے خلاف  سلامتی کونسل کی منسوخ شدہ قرار دادوں کی بحالی کے یورپی ٹرائیکا کے دعوے اور ان کے غیر قانونی اقدام کے خیر مقدم کو بین الاقوامی قوانین کی پامالی کی حمایت قرار دیا ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ گروپ 7 کا یہ موقف  یورپی ٹرائیکا کے بلاجواز اقدام کی غیر قانونی ماہیت تبدیل نہیں کرسکتا۔

ترجمان دفتر خارجہ اسماعیل بقائی نے سفارتی مذاکرات کے دوران، امریکا کی مکمل ہم آہنگی اور تعاون سے ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت اور اس کے بعد ایران کی ایٹمی تنصیبات پر امریکا کے براہ راست حملے کا ذکر کرتے ہوئے گروپ 7 کا یہ دعوی مسترد کردیا کہ امریکا اور یورپی ٹرائیکا نے بقول اس کے بارہا سفارتی راہ حل میں اپنا خلوص نیت ثابت کیا اور پائیدار مذاکرات پر مبنی راہ حل کی تحویز پیش کی ۔

انھوں نے کہا کہ یہ دعوی جھوٹا اور حقیقت کو الٹ کر بیان کرنے کے مترادف ہے۔

 ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بنیادی طور پر موجودہ صورتحال کا اصلی ذمہ دار امریکا ہی ہے جو 2018 میں جامع ایٹمی معاہدے سے یک طرفہ اور غیر قانونی   طور پر نکل گیا اور اس کے بعد ایران کے تعلق سے تسلسل کے ساتھ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ۔  

اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ یورپی ٹرائیکا( برطانیہ، فرانس اور جرمنی) نے بھی اپنے وعدے پورے نہیں کئے اور امریکا کی پیروی کی ۔

 انھوں نے کہا کہ یورپی ٹرائیکا نے اسی کے ساتھ ایران کی پر امن ایٹمی تنصیبات پر امریکا اور صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت کی حمایت کرکے نہ صرف یہ کہ جامع ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی بلکہ سفارت  کاری کے لئے ایران کی سبھی کوششوں اور اقدامات کو نظر انداز کردیا۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے غاصب اور نسل کش صیہونی حکومت کے ایٹمی اسلحے کے گودام  کو نظر انداز کرنے کے گروپ 7 کے ملکوں کے طرزعمل کو ایٹمی اسلحے کے عدم پھیلاؤ کی جانب سے بے توجہی  اور منافقت قرار دیا اور کہا  کہ گروپ 7 کے رکن ممالک  قانون کی حکمرانی اور بین الاقوامی امن وسلامتی کے تعلق سے اپنے غیر ذمہ دارانہ اور منافقانہ طرز عمل کی وجہ سے دوسروں کو نصیحت کرنے کا اخلاقی حق نہیں رکھتے۔

 

ٹیگس