ایران کے اسلامی انقلاب کے اسباب
منصور معدل ایک ایرانی تجزیہ نگار اور دانشور ہیں ۔
ایران کے اسلامی انقلاب کے بارے میں ان کی متعدد کتابیں موجود ہیں ۔ ان کی ایک کتاب کا نام ہے " ایران کے انقلاب میں طبقات، سیاست اور نظریات" منصور معدل کی اس کتاب میں ایران کے اسلامی انقلاب کے اسباب پر گفتگو کی گئی ہے ۔ وہ امریکا کی میریلینڈ یونیورسٹی میں سماجیات کے پروفیسر ہیں ۔ حالانکہ منصور معدل کے نظریات ایران کے اسلامی انقلاب سے متاثر ہیں تاہم ان کے نظریات میں مارکسزم کی جانب رجحان پایا جاتا ہے۔ یہی سبب ہے منصور معدل نے ایران کے اسلامی انقلاب کا جائزہ لیتے ہوئے جو نظریات پیش کئے ہیں ان میں سے کچھ اس انقلاب کی حقیقت کے مطابق نہیں ہیں ۔
ایران کے اسلامی انقلاب کے بارے میں وہ لکھتے ہیں 1977 سے 1979 کے درمیان ایران کا اسلامی انقلاب اتنی تیزی سے آگے بڑھا کہ اس نے نہ صرف یہ کہ غیر ملکی دانشوروں اور تجزیہ نگاروں کو حیران کر دیا بلکہ اس انقلاب نے انقلابیوں کو بھی حیرت میں ڈال دیا ۔
منصور کہتے ہیں کہ ایران کے اسلامی انقلاب نے سماجی امور کے ماہرین کو بھی حیرت میں ڈال دیا ۔ ان کا خیال ہے کہ انقلاب کے لئے شروع ہونے والی تحریک میں جو تیزی آئی وہ بھی قابل توجہ ہے ۔
پروفیسر معدل کہتے ہیں کہ کچھ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ ایران کا اسلامی انقلاب دو مختلف گروہوں کی ہماہنگی کا نتیجہ تھا ۔ ایک تاجروں نیز مغرب پر منحصر سرمایہ داروں کے اتحاد اور دوسرے 1970 کے عشرے کے اقتصادی بحران سے پیدا ہونے والے مزدوروں نیز سرمایہ دارون کے اختلافات سے۔ حالانکہ اس نظریہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اختلافات کسی بھی صورت میں ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کا سبب نہیں بنے ۔