عراق میں دو امریکی فوجی اڈوں کی مشکوک سرگرمیاں
Sep ۰۲, ۲۰۱۵ ۱۸:۳۹ Asia/Tehran
عراق کی سپاہ بدر کے ایک کمانڈر نے عراق کے کردستان علاقے اور موصل میں دو امریکی فوجی اڈوں کی مشکوک سرگرمیوں کی خبر دی ہے-
اطلاعات کے مطابق عراق کی سپاہ بدر کے ایک کمانڈر معین الکاظمی نے عراق کے علاقے کردستان اور موصل کے اطراف میں امریکی فوجی اڈوں کے اہداف کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے بدھ کے روز کہا کہ ان فوجی اڈوں سے وابستہ زمینی اور ہوائی فوج عراق کے علاقے کردستان کی انتظامیہ سے بہت زیادہ رابطے میں ہے اور اس کے ساتھ ہم آہنگی بھی ہے نیز بعض فوجی کمانڈر صوبہ نینوا کے معزول کئے گئے گورنر اثیل النجیفی کی زیر نگرانی تربیت حاصل کر رہے ہیں-معین الکاظمی نے دہشت گرد گروہ داعش سے مقابلے کے لئے عراق کو غیرملکی زمینی فوج کی ضرورت نہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دہشت گردوں کے زیر قبضہ علاقوں کو آزاد کرانے کے لئے عوامی رضا کاروں، سیکورٹی فورسز اور قبائلی جوانوں کی توانائی اور صلاحیت پر اطمینان کا اظہار کیا- ادھر عراق کے شمال میں بیجی آئل ریفائنری کے مضافاتی علاقوں کی آزادی کے لئے انجام دی جانے والی عراقی فوج کی کارروائی کے آغاز میں دو دہشت گرد ہلاک ہو گئے ہیں-
کرکوک میں بھی عراقی سیکورٹی فورسز نے داعش گروہ کے ایک سرغنہ ابو حذیفہ العراقی کو گرفتار کر لیا ہے- ابوحذیفہ العراقی الحویجہ شہر سے فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا- در ایں اثنا عراقی فوج نے موصل کے شمال میں واقع دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو اپنے میزائلوں اور توپ خانے سے نشانہ بنایا ہے-
دوسری طرف پیش مرگہ فورس نے موصل کے مشرقی علاقے جبل بعشیقہ میں داعش گروہ کے حملوں کو ناکام بنا دیا ہے- پیش مرگہ فورس کی اس کارروائی میں پندرہ دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ دہشت گردوں کی ایک تعداد زخمی بھی ہوئی ہے-